مناسب نہیں لگتا آئی جی اسلام آباد کو کسی اور طریقے سے بلائیں، عدالت

سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کوبحفاظت گھر نہ پہنچانے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت میں آئی جی اسلام آباد عدالتی حکم کے باوجود آج بھی لاہور ہائیکورٹ ،میں پیش ہوئے نہ جواب داخل کروایا۔

پرویز الہی کی اہلیہ قیصرہ الہی کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست پرسماعت جسٹس چوہدری وقاص روف نے کی۔ڈی آئی جی انوسٹی گیشن اور ڈی آئی جی آپریشن لاہور ہائیکورٹ پیش میں پیش ہوئے۔ پولیس افسران نے توہین عدالت شوکاز نوٹس کے جوابات داخل کرادیے۔طلبی کے باوجود آئی جی اسلام آباد کے آج بھی پیش نہ ہونے پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہمیں مناسب نہیں لگا کہ آئی جی اسلام اباد کو ہم کسی اور طریقے سے بلائیں۔ اگر اللہ نے کسی کو عزت دی ہے تو اسکو برقرار رکھے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ چیک کر لیں آئی جی اسلام اباد کیسے آئیں گے۔

آئی جی پنجاب نے عدالت کے حکم پر معاملہ کی انکوائری کراکے رپورٹ پیش کرا دی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایس پی عمران اسلم نے معاملہ کی تحقیقات کی ۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے قانون کے تحت پرویز الہی کو گرفتار کیا۔ افسران نے لاہورہائیکورٹ کے حکم کی مکمل پاسداری کی تھی ۔سرکاری وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ رپورٹ دیکھنے اور دونوں پولیس افسران کے داخل کردہ جوابات دیکھنے کے لیے مہلت دی جائے۔لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

قیصرہ الہی کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہورہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الہی کی تمام کیسز میں ضمانت منظور کی ۔ نیب حراست سے بازیاب کراکے چوہدری پرویز الہی کو رہا کرایا گیا۔ عدالت نے ڈی آئی جی آپریشن اور ڈی آئی جی انویسٹیگیشن کو طلب کرکے تحریری حکم نامہ دیا اور پولیس افسران کو انہیں (پرویزالہی ) بحفاظت گھر پہنچانے کا حکم دیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں پولیس افسران کی موجودگی میں چوہدری پرویز الہی کو اٹھایا گیا ، دونوں نے عدالتی حکم کے برعکس چوہدری پرویز الہی کی حفاظت نہیں کی، عدالت ڈی آئی جی انویسٹیگیشن اور ڈی آئی جی آپریشن کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

Leave feedback about this

  • Rating