ڈالر کی سٹے بازی کیخلاف کریک ڈاؤن میں تیزی ، 28 گرفتار

ڈالر کی سٹے بازی کیخلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈالر کی سٹے بازی کیخلاف کارروائیوں کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے۔ ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کروانے شروع کر دئیے۔ بلیک مارکیٹ کیخلاف کارروائی تیز کرنے سے ڈالر مزید سستا ہو گا۔ ذرائع اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر کی قدر بڑھنے کے باعث ایکسچینج کمپنیاں ڈالر ہولڈ کر رہی تھیں تاہم ڈالر مزید گرنے کے ڈر سے ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کے ذخائر کم کرنے لگیں۔

ایکسچینج کمپنیاں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 305 روپے کے حساب سے خرید رہی ہیں۔ ذرائع اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر مزید مہنگا ہونے کے منتظر ایکسپورٹرز کو بھی دھچکا لگا ہے،ایکسپورٹرز مال بیرون ملک فروخت کر کے مہنگا ہونے کے انتظار میں ڈالرز نہیں لا رہے تھے۔جبکہ ملکی ذخائر بہتر ہوتے ہی ڈالر کی قدر 300 روپے سے نیچے آنے کے امکانات ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے غیر قانونی اسمگلنگ کیخلاف بڑے اقدامات کا اعلان کیا۔ڈالر کی اسمگلنگ،ذخیرہ اندوزی اور منظم جرائم کے کارٹلز کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا گیا۔

اسمگلرز،سہولت کاروں،سرکاری افسران اور سرپرستوں کی نشاندہی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجناس اور کرنسی کے کاروبار میں اہم پالیسی اصلاحات جاری ہیں،اہم پالیسی اصلاحات کے ذریعے اجناس اور کرنسی کے کاروبار کو تبدیل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق زمینی،سمندری اور ہوائی اڈوں پر نگرانی کے نظام کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے،سامان اور کرنسی کی غیر قانونی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔جبکہ ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت روکنے کے لیے وفاقی حکومت نے ایکسچینج کمپنیز کے باہر سادہ لباس اہلکار تعینات کر دئیے۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکار ایکسچینج کمپنیز میں ڈالر کی خرید و فروخت والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی آئی۔

علاوہ ازیں حکومت نے ڈالر کی غیرقانونی نقل و حمل روکنے سمیت دیگر اقدامات کے ذریعے آئی ایم ایف کی انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان فرق کو 1.25 فیصد رکھنے کی شرط بھی پوری کردی۔ آئی ایم ایف کی شرط پر فارن کرنسی کی قیمت میں اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں فرق 0.7 فیصد کے برابر ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 307 روپے اور انٹر بینک میں 305 روپے کا ہے، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 1.98 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 5 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔اسی طرح اوپن مارکیٹ میں یورو 3 روپے کمی سے 332 روپے پر آگیا ہے، حالیہ کچھ روز کے دوران یورو کی قیمت میں اپنی بلند ترین سطح سے 23 روپے کی کمی ہوئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں پاوٴنڈ 9 روپے کم ہو کر 388 روپے پر آ گیا ہے اور پاوٴنڈ کی قیمت میں بلند ترین سطح سے 30 روپے کی کمی ہوئی ہے

چار روز میں 331 سے 308 روپے پر آگیا۔سعودی ریال 1اعشاریہ50 روپے کمی سے 81اعشاریہ80 روپے پر آ گیا، سعودی ریال 7اعشاریہ20 روپے نیچے آیا ہے جبکہ اماراتی درہم 86اعشاریہ80 روپے پر تبدیل ہوا اور حالیہ کچھ روز میں درہم اپنی بلندی سے 3اعشاریہ20 روپے نیچے آیا ہے۔آئی ایم ایف نے دونوں بازاروں کے درمیان 1اعشاریہ25 فیصد فرق کی شرط رکھی ہے اور فارن کرنسی کی قیمت میں اوپن مارکیٹ اور انٹربینک کا فرق 1 فیصد سے نیچے آگیا ہے۔ فارن کرنسی کی قیمت میں اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں فرق 0اعشاریہ7 فیصد کے برابر ہے جو پیر کو تقریباً 8اعشاریہ2 فیصد تھا۔

Leave feedback about this

  • Rating