لاہور شہر اور گردونواح میں چینی کی قیمت میں مزید اضافہ، چینی 180سے 190روپے فی کلو فروخت ہونے لگی انتظامیہ خاموش۔لاہورمیں 3روز میں چینی کی قیمت میں تقریباً 20روپے فی کلواضافہ ہواہے شہر اور نواح میں چینی 180سے 190روپے فی کلو فروخت ہونے لگی ہے،غریب شہریوں کی چیخیں نکل گئی،مزدوربے روز گار طبقہ پریشان ہوکر رہ گیا،انتظامیہ نے خاموشی اختیار کرلی ہے۔ دوکاندار وں کا کہنا ہے کہ 177روپے کلو چینی ہمیں مل رہی رہے سستی کیسے فروخت کریں۔
چینی کا ایکس مل ریٹ100کلو بوری 17ہزار 600روپے ہے، نگران حکومت سے اپیل ہے کہ خدارا اشیاء خور ونوش کی قیمتوں،مہنگائی پر فوری طور کنٹرول کیا جائے تاکہ شہری سکھ کی زندگی گزارسکیں۔علاوہ ازیں بلوچستان کے شہر چمن میں چینی فی کلو 230 روپے میں فروخت کی جانے لگی۔مقامی ڈیلرز کے مطابق چمن میں آٹے کی 100 کلو کی بوری 17 ہزار روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔مقامی ڈیلرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ چمن میں چنے 520 روپے فی کلو جبکہ چنے کی دال 500 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت میں 15 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اس کی فی کلو قیمت 205 روپے سے بڑھ کر 220 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
کوئٹہ شہر کے مضافات میں چینی 230 روپے فی کلو میں بھی فروخت کی جا رہی ہے۔4 روز کے دوران کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت میں 40 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔پنجاب کے دارالخلافہ لاہور کی اوپن مارکیٹ میں چینی 175 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق لاہور بھر کی چھوٹی دکانوں اور بازاروں میں چینی غائب ہو گئی ہے۔محکمہ خوراک پنجاب کے ذرائع کے مطابق شوگر ملز مالکان نے حکمِ امتناع لے رکھا ہے، چینی کی قیمتوں اور اسٹاکس چیکنگ پر پابندی عائد ہے۔ادھر پنجاب کے شہر سرگودھا میں 3 دن کے دوران چینی کی قیمت میں 35 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق سرگودھا میں 35 روپے کے اضافے کے بعد چینی کی قیمت 150 روپے کلو سے بڑھ کر 185 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ملک کے سب سے بڑے شہر اور صوبہ? سندھ کے دارالخلافہ کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی فی کلو قیمت 4 روپے بڑھ کر 175 روپے ہو گئی۔دوسری جانب وزارت فوڈ سیکورٹی حکام نے چینی کی قیمت میں اضافے کو مصنوعی قرار دے دیا،ذرائع کے مطابق چینی کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ، قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے ،رواں سال جنوری میں چینی برآمد کرنے کا فیصلہ بھی قیمت میں اضافے کا باعث بنا،چینی کی برآمد کی اجازت سے شوگر انڈسٹری نے فائدہ اٹھایا،
رواں سال جنوری میں چینی کی قیمت 85 سے 90 روپے فی کلو تھی،چینی برآمد فیصلے کے بعد مسلسل قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہا ہے،وزارت فوڈ سیکورٹی متعلقہ اداروں کو سمگلنگ کے خلاف کاروائی کی ہدایت کر چکی ہے،چاروں صوبوں کوچینی کے زخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی گئی،وزارت کے حکام کے مطابق ملک میں چینی کے 1.815ملین میٹرک ٹن زخائر موجود ہیں،ملک میں چینی کے زخائر آئندہ کرشنگ سیزن تک کافی ہیں،ملک میں چینی کی ماہانہ کھپت 0.65 ملین میٹرک ٹن ہے۔
Leave feedback about this