لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہی کی بازیابی اور توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا عدالت نے 5 ستمبر کو سیشن جج اٹک کو پرویز الٰہی کو عدالت پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الہی کی دو مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت آئی جی پنجاب نے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشن اور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن بلوچستان گئے ہیں۔ عدالت تحقیقات کرنے کی مہلت فراہم کرے اگر افسران نے توہین عدالت کی ہے تو ضرور ذمہ دار ہونگے یہ نوکری آنی جانی ہے مکمل تحقیقات ہونگی ۔ جسٹس امجد رفیق نے استفسار کرتے ہوئے آئی جی پنجاب سے پوچھا کہ بتائیں پرویز الٰہی کہاں پہ ہیں جس پر آئی جی پنجاب نے بتایا انکو پرویز الہی سے متعلق علم نہیں ہے وہ کہاں پہ ہیں جس پر عدالت میں ققہقہ لگ گیا۔
عدالت نے آئی جی پنجاب کی اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ میں سوا دو سال سے یہاں بیٹھا ہوں مجھے آپ جانتے ہیں میرے کام کو جانتے ہیں یہ کہنا کہ میں پرسنل ہوا ہوں یہ افسوس کی بات ہے۔ عدالت نے پانچ ستمبر کو سیشن جج اٹک کو پرویز الٰہی کو جیل لیکر ہائیکورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی
Leave feedback about this