آئی ایم ایف کو بل وصول کرنیکی گارنٹی :وصولی قسطوںمیں کرینگے ، پاکستان

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ملکی معیشت کے حوالے سے اجلاس ہوا،وزیراعظم کو ملکی معیشت کے حالیہ اعشاریوں سے آگاہ کیا گیا اور ملکی معیشت کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں مختلف اشیاء کی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت کی گئی ،اجلاس میں ایران کے ساتھ تبادلے کی تجارت کی موجودہ پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ،تاجر برادری کے نمائندوں نے وزیراعظم کو ملکی معیشت کی بحالی کے لیے نگران حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے
،اجلاس میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کے تناظر میں فارن ایکسچینج کے غیر قانونی کاروبار کی روک تھام پر تفصیلی گفتگوکی گئی،وزیراعظم نے امیگریشن اور کسٹمز حکام کو سمندر پار پاکستانیوں کو ہوائی اڈوں پر تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات کی اور کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارے ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کی ملکی معیشت کے استحکام کے لیے گراں قدر خدمات قابل تعریف ہیں، اجلاس میں وزیراعظم کو ملکی معیشت کے حالیہ اعشاریوں کے بارے میں اور معیشت کو مستحکم کرنے کی ممکنہ حکمت عملیوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں پاکستان کی تاجر برادری اور صنعتی شعبے کے معروف افراد بھی شریک تھے، جنہوں نے وزیراعظم کو ملکی معیشت کے استحکام کے لیے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
وزیراعظم نے اجلاس میں متعلقہ حکام کو ملک سے سمگلنگ کے سد باب کی سختی سے ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے کسٹمز اور امیگریشن حکام کو اجلاس میں سمندر پار پاکستانیوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات کی۔ وزیراعظم کو ایران کے ساتھ تبادلے کی تجارت کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز، نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی، نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی، مشیر وزیراعظم احد چیمہ، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹیوانا، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران بھی شریک تھے۔اجلاس میں نجی شعبے کے معروف صنعت کاروں نے بھی شرکت کی۔
پاکستان نے بجلی بلوں میں ریلیف کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا،وزارتِ خزانہ نے اگست اور ستمبر کے بلوں کو اقساط میں لینے کیلئے آئی ایم ایف کو تحریری گارنٹی دیدی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بجلی بلوں میں ریلیف کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا
آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد 400 یونٹ والوں کو اقساط کی صورت میں ریلیف ملے گا۔ ذرائع وزارتِ خزانے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بجلی بلوں کو اقساط میں وصول کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے رضا مندی مل سکتی ہے،آئی ایم ایف نے رضا مندی ظاہر کی تو 2 ماہ کیلئے معاہدہ ہو سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق اگست اور ستمبر کے بلوں کو اقساط میں لینے کیلئے وزارتِ خزانہ تحریری گارنٹی دی گی،آئی ایم ایف سے بجلی بلوں میں ریلیف پر آج جواب ملنے کا امکان ہے
ٹیکس میں کمی کیلئے ریلیف نہیں ملے گا تاہم اقساط میں بل وصولی کی رضا مندی مل سکتی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز نگران حکومت نے بجلوں بلوں میں ریلیف کیلئے تجاویز آئی ایم ایف کو پیش کی تھیں۔نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پریز سے ورچوئل رابطہ کیا۔ ذرائع وزارتِ خزانہ نے بتایا کہ بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف سے بات چیت کی گئی،آئی ایم ایف کو بجلی بلوں میں اضافے کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
آئی ایم ایف نے ریلیف کیلئے حکومت کے موقف پر بریفنگ لی،بجلوں بلوں میں ریلیف کیلئے تجاویز آئی ایم ایف کو پیش کی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے تحریری پلان مانگا تھا۔ قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی کے بلوں میں صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نگران وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ آئی ایم ایف معاہدہ ریلیف فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے۔

Leave feedback about this

  • Rating