ملازمہ تشدد میں مرکزی ملزمہ کے جج شوہر کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے،سول جج کو او ایس ڈی بنانے کے بعد تفتیش کی راہ ہموار ہو گئی۔ وفاقی پولیس نے عاصم حفیظ کو بیان ریکارڈ کروانے کیلئے دوبارہ طلب کر لیا،عاصم حفیظ کو بطورِ جج تفتیش میں شامل کرنا مشکل تھا۔جبکہ جے آئی ٹی کیلئے عاصم حفیظ کو شاملِ تفتیش کرنے کی رکاوٹ بھی دور ہو گئی،

جے آئی ٹی کی جانب سے جج کو شاملِ تفتیش کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع بھی کیا گیا تھا۔جے آئی ٹی رضوانہ کے والدین اور ملزمہ کا بیان پہلے ہی ریکارڈ کر چکی ہے۔ یاد رہے کہ رضوانہ تشدد کیس میں ملزمہ کے شوہر سول جج عاصم حفیظ کو او ایس ڈی بنایا گیا تھا۔رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ نے عاصم حفیظ کا بطور او ایس ڈی نوٹیفکیشن جاری کیا، 19 اگست سے قبل راولپنڈی میں چارج سنبھالنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔

گزشتہ روز پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر الفرید ظفر نے کہا تھا کہ جنرل ہسپتال لاہور میں زیرعلاج تشدد کا شکارگھریلوملازمہ رضوانہ کی پہلی پلاسٹک سرجری کردی گئی اور رضوانہ کے دونوں گال اور آنکھ کے زخم کی گرافٹنگ ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلی محسن نقوی کی ہدایت پر متاثرہ لڑکی کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور راونڈ دی کلاک ڈاکٹرز و نرسز اس کی نگہداشت پر مامور ہیں۔

پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ زخموں کی صفائی اور گرافٹنگ ایک مشکل عمل ہے اوررضوانہ کی صحت بارے صوبائی وزیر صحت کو روزانہ کی بنیاد پر آگاہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ کے سراور کمرکے زخم صاف کر کے پٹی کی گئی اورپلیٹ لیٹس اور خون کی مقدار بہتر ہوچکی ہے۔

Leave feedback about this

  • Rating