گورنرعبدالولی خان کاکڑنے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی ایڈوائس پر بلوچستان اسمبلی تحلیل کردی۔ترجمان گورنر ہائوس کے مطابق گورنر نے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی جانب سے بھیجی گئی ایڈوائس پر دستخط کر دیئے۔
گورنر کے دستخط کے بعد بلوچستان اسمبلی تحلیل ہوگئی، اور اس کے ساتھ صوبائی کابینہ بھی ختم ہوگئی۔تاہم نگران وزیراعلیٰ کی حلف برداری تک عبدالقدوس بزنجووزیراعلیٰ رہیں گے۔بلوچستان اسمبلی کی گیارہویں اسمبلی نے 13 اگست 2018 کو کام شروع کیا تھا۔
اسمبلی کی پانچ سالہ آئینی مدت رات بارہ بجے پوری ہونی تھی تاہم مدت پوری ہونے سے چند گھنٹے قبل وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے آئین کے آرٹیکل 112کے تحت حاصل آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے گورنر کو اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سمری بھیج دی۔دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر کے لئے وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان اب تک کوئی ملاقات نہیں ہوسکی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ملاقات متوقع ہے ۔ نگراں وزیراعلیٰ کے لئے حمل کلمتی، عثمان بادینی، شبیر مینگل، نصیر بزنجو سمیت مختلف نام زیر غور ہیں۔
Leave feedback about this