احتساب عدالت اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 190 ملین پاؤنڈز کیس اور توشہ خانہ نیب کیس میں ضمانت کی درخواستیں خارج کردی ہیں۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئیں اور حاضری لگائی۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا جہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے کوئی آرڈرز موجود نہیں۔
خواجہ حارث نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کیں اور موقف اپنایا کہ درخواست گزار پہلے ہی ایک مقدمے میں گرفتار ہیں۔ کیس کی سماعت ملتوی کی جائے۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم تین سال جیل میں رہے تو کیا تین سال تک ملزم کا انتظار کیا جائے گا؟
جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ اگر نیب والے گرفتار کرتے ہیں تو یہاں سے تو اچھا ہی ہوگا۔ زرداری صاحب خود کہتے تھے کہ مجھے جیل بھیج دیں۔ خواجہ حارث نے موقف اپنایا ہماری درخواست ہے کہ آپ ہمیں ایک اور موقع دیں۔
ہم کوئی جان بوجھ کر ایسا نہیں کر رہے۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا جو بعد میں سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل اور توشہ خانہ نیب انکوائری میں ضمانت کی درخواستیں عدم پیروی پر خارج کردیں۔ 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل میں بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواست وارنٹس کی عدم موجودگی پر نمٹا دی۔
Leave feedback about this