اسمبلی تحلیل:نگران وزیر اعظم کاتقررکھٹائی میں پڑ گیا،وزیراعظم ، اپوزیشن لیڈر کی کل پھر ملاقات

اسمبلیاں تحلیل ہو چکی ہیں ۔ نگران وزیر اعظم کے تقررکیلئے وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان ملاقات کا پہلا دور ختم ہوگیا، دونوں رہنماء کل(جمعہ کو)پھر ملیں گے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے آئین کی روشنی میں اپوزیشن لیڈر کو نگران وزیر اعظم کے تقررکیلئے مشاورت کے حوالے سے ملاقات کی دعوت دی تھی ۔

قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے وزیرِ اعظم ہاؤس میں شہبازشریف سے ملاقات کی جس میں نگران وزیرِ اعظم کے ناموں پر مشاورت کا پہلا دور خوشگوار ماحول میں ہوا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس اہم قومی معاملہ پر مزید سوچ بچار کی جا ئے گی ۔ملاقات کے بعد راجہ ریاض کا کہناتھا وزیر اعظم کی ایڈوائس پر صدر کی جانب سے سمری پر دستخط کے بعد اسمبلی تحلیل ہوگئی،نگران وزیراعظم کی تعیناتی کیلیے ایک گھنٹہ مشاورت ہوئی۔ ہم نے نام ایک دوسرے سے شئیر کردئیے،

راجہ ریاض کا کہناتھا اچھے ماحول میں مشاورت ہوئی۔ نگران وزیر اعظم کیلئے چھ نام سامنے آ ئے ہیں ابھی تک نگران وزیر اعظم کیلئے کسی نام پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے ۔ جمعہ کو وزیر اعظم کے ساتھ ایک بار پھر نشست ہوگی ۔ فیصلہ کیا ہے جب تک کوئی نام فائنل نہیں ہوگا سامنے نہیں لائینگے۔ تاہم وزیر اعظم ہاؤس آمد پر صحافی نے راجہ ریاض سے سوال کیا کہ نگران وزیراعظم کے لیے کتنے نام لے کر آئے ہیں؟ اس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ تین نام لےکر آیا ہوں۔

ذرائع کاکہنا ہےکہ نگران وزیراعظم کے لیے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا نام بھی شامل ہے جو اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے۔پیپلز پارٹی نے نگران وزیر اعظم کے لیے سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی کا نام تجویز کیا ہے تاہم مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ابھی نام سامنے نہیں آئے ہیں۔اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کے لیے تین دن کا وقت ہے، تین دن میں نام فائنل نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا جائے گا۔

پارلیمانی کمیٹی تین دن کے اندر نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کرے گی ، پارلیمانی کمیٹی بھی فیصلہ نہ کرسکی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا ، الیکشن کمیشن دیے گئے ناموں میں سے دو دن کے اندر نگراں وزیراعظم کے نام کا اعلان کرے گا۔

Leave feedback about this

  • Rating