الیکشن ہر صورت اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے، شہباز شریف کا دعویٰ

صدر مملکت کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھیج دی گئی ، شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے کل ملاقات کروں گا اور نگران وزیر اعظم کے نام پر مشاورت ہو گی۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کا نام دیا۔
ذرائع نے بتایاکہ پی پی نے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا نام بھی دیا۔وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ دور میں پوری اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی ، آج ایک پارٹی لیڈر کو سزا ملنے پر ہمیں کوئی خوشی نہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 11 اپریل 2022 کو معزز اراکین نے مجھے وزیراعظم منتخب کرایا جس پر اراکین کا ہمیشہ شکر گزار رہوں گا،
حکومت کے 16 ماہ زندگی کا مشکل ترین امتحان تھا، تنقید کو خندہ پیشانی سے برداشت کیا اور سبق سیکھا، اکڑ نہیں دکھانی چاہیے اور گردن میں سریا نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جھوٹے سائفر ڈرامے نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور امریکا سے تعلقات کو بری طرح متاثر کیا گیا، چین جیسے دوست ملک کیخلاف بھی بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا، برادر ممالک کیخلاف جو رویہ رکھا گیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سانحہ 9مئی ریاست، اور پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے خلاف ایک سازش تھی اگریہ سازش کامیاب ہوجاتی تو ملک کی بھیانک صورتحال ہو تی، ہم نے اس سازش کو ناکام بنایا ، 9مئی کو سابق وزیراعظم نے مسلح جتھے تیار کیئے جنہوں نے قومی اداروں پر چڑھائی کی،قومی اتحاد انتہائی ضروری ہے اس کے بغیر ملک آگے نہیں چل سکتا۔سیلاب متاثرین میں صاف و شفاف طریقے سے رقوم کی تقسیم کی گئی،ہمیں اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہو گا اور قرضوں سے جان چھڑانا ہو گی۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے کابینہ اجلاس سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ 16ماہ میں ہرممکن کو شش کی مشکل صورتحال کو بہتر بنایا جائے،مدت مکمل ہونے پر اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر اد ا کرتے ہیں،حکومت سنبھالتے ہی ملک کو سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا رہا،سیلاب میںہر طرف تباہی ہی تباہی نظر آتی تھی،بی آئی ایس پی کے ذریعے ہم نے صاف و شفاف طریقے سے80ارب روپے کی رقوم سیلاب متاثرین میں تقسیم کی ،بطور ایک پاکستانی کسی صوبے سے کوئی تفریق نہیں کی، باہر سے جو بھی امداد آئی وہ صاف و شفاف طریقے سے سیلاب متاثرین میں تقسیم کی، جس صوبے سے بھی آپکا تعلق ہے میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں،این ڈی ایم اور صوبوں نے سیلاب میں بے پناہ تعاون کیا ، دن رات محنت کی ،مہنگائی کا طوفان ابھی تک تھمنے کو نام نہیں لے رہا اس کی بھی بہت سی وجوہات ہیں
گزشتہ حکومت میں ملک کی ساکھ کو مجروح اور بدنا م کیا ،پاک فوج نے سیلاب میں امدادی کارروائیاں کی، مراد علی شاہ، شازیہ مری، اور بلاول بھٹوزرداری کا بھی بے حد مشکور ہوں جنہوں نے سیلاب متاثرین کیلئے اپنی خدمات سرانجام دیں۔انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی تھیں آپ نے اپنی سیاست کو قربان کیا ملک کو بچالیا ،چاروں صوبوں کی معاونت سے فیصلوں میں آسانی ہوئی ،آپ لوگوں نے مشکل فیصلوں میں اپنی سیاست اور ذاتی مفاد کو نہیں سوچا، داخلہ اور خارجہ محاذ پر ملک کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ، اجلاس میں وزیراعظم تمام سیاسی جماعتوںکے سربراہان جن میں آصف علی زرداری ، نواز شریف،مولانا فضل الرحمن، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، بلاول بھٹو زرداری، عبدالمالک بلوچ، ساجد میر، شاہ زین بگٹی سمیت دیگر رہنمائوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ لوگوں نے نیک نیتی کے ساتھ ہمار ا ساتھ دیا،

Leave feedback about this

  • Rating