پی ٹی آئی چیئرمین کے وکلاء نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں اْن کی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی.۔عمران خان کی سزاکیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل پر اعتراض عائد کر دیا گیا۔الیکشن ایکٹ میں اپیل کے ساتھ سزا معطلی دائر کرنے کا تصور نہیں۔ رجسٹرار کا اعتراض۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ حارث اور بیرسٹرگوہر کی جانب سے دائرکردہ اپیلوں میں استدعا کی گئی ہے کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی اپیل پرفیصلے تک سزا معطل کر کے چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کا حکم جاری کیا جائے۔
دوسری جانب رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل پر اعتراض عائد کردیا ہے۔ اعتراض ہائیکورٹ ڈائری برانچ نے عائد کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں اپیل کے ساتھ سزا معطلی دائر کرنے کا تصور نہیں۔
واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے 5 اگست کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔اس فیصلے میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے بدعنوانی کا مرتکب قرار دیا گیا تھا۔جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ کی قید بھگتنی ہوگی۔فیصلے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو اْسی شام مان پارک لاہوروالی رہائشگاہ سے گرفتار کرکے بذریعہ موٹروے اسلام آباد لایا گیا تھا جہاں طبی معائنے کے بعد انہیں اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔
بیرسٹر علی طاہر نے چیف جسٹس عامر فاروق کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر کردی.جس میں مس کنڈکٹ کے متعدد الزام عائد کئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں چھ صفحات پر مشتمل درخواست دائر کردی گئی ہے۔جوڈیشل کمیشن کی عامر فاروق کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔درخواست بیرسٹر علی طاہر نے جمع کرائی۔جس میں چیف جسٹس پر مس کنڈکٹ کے متعدد الزام عائد کئے گئے ہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جانبدار ہیں۔
توشہ خان کیس نہ سنیں۔عمران کا اعتراض ہے۔سپریم کورٹ کے 8 ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا گیا۔درخواست کی کاپی چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کو بھی ارسال کی گئی ہے جبکہ جوڈیشل کونسل کے ارکان کو بھی بھجوائی گئی ہے
Leave feedback about this