ایوان بالا نے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے اینٹی منی لانڈرنگ و کائونٹر ٹریرزم فنانسسنگ اتھارٹی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے ،بل کے حق میں 28جبکہ مخالفت میں 9ووٹ آئے ،اپوزیشن اراکین کی جانب سے بل کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی۔جمعہ کے روز وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کا?نٹر ٹیررزم فنانسنگ اتھارٹی بل پیش کیا اس موقع پر انہوںنے کہاکہ یہ بل ٹائٹل سے خطرناک لگتا ہے اس بل کا مقصد ملک کے مالیاتی نظام کو مذید بہتر بنانا ہے انہوںنے کہاکہ فیٹف قوانین کے مطابق بھی ملک کے نظام کو بنانا ضروری ہے
فیٹف قوانین تمام ممالک پر لاگو ہوتے ہیں اور اگر کوئی فیٹف کی گرے یا بلیک لسٹ میں چلا جائے تو اس میں سرمایہ کاری سمیت تجارت مشکل ہوجاتی ہے انہوں نے کہاکہ یہ بل ایک تھارٹی کے قیام کا ہے اس اتھارٹی میں وزیر اعظم کی جانب سے ایک چیرمین تعینات ہونگے جبکہ سکرٹری خزانہ ،خارجہ امور اور گورنر پاکستان سمیت ڈی جی ایف آئی اے ،چیرمین ایف بی آر ،نیکٹا اور صوبوں کے چیف سیکرٹریز کی جانب سے نامزد نمائندے شامل ہونگے
انہوں نے کہاکہ یہ کمیٹی تمام تر صورتحال پر نظر رکھے گی انہوں نے کہاکہ یہ اتھارٹی اس بات کو یقی بنائے گی کہ ہم دوبارہ گرے لسٹ میں نہ چلے جائیں اس موقع پر سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ یہ ایک اتھارٹی بن رہی ہے اور وزیر اعظم نے اس اتھارٹی کوتعینات کرنا ہے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ یہ قومی مفاد ک باتیں ہیں قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ 2013میں ہم بلیک لسٹ میں تھے اور ہم نے بلیک لسٹ سے نکلنے کیلئے بہت کوششیں کیں اور گرے لسٹ میں آگئے انہوںنے کہاکہ ہم نے نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عمل درآمد کیا تو ہم وائٹ لسٹ میں آگئے اور ہمیں مستقبل کا پلان دیا گیا
ہم نے اس پلان کے مطابق کام نہیں کیا اور ہم دوبارہ گرے لسٹ میں نہیں گئے انہوںنے کہاکہ یہ قومی معاملہ ہے اس پر زیادہ وقت نہیں لگا سکتے ہیں سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ ایک ہی دن میں اتنے زیادہ بلز پر بحث نہیں کی جاسکتی ہے اس ایوان کو ربڑ سٹیمپ نہ بنایا جائے ہمیں بعض بلز مستقبل کی حکومت کیلئے چھوڑے چاہیے انہوںنے کہاکہ ان بلز پر کمیٹیوں میں بحث ہونی چاہیے اس موقع پر چیرمین سینیٹ نے بل کی منظوری کیلئے ایوان سے رائے طلب کی جس پر اپوزیشن اراکین نے رائے شماری کرانے کا مطالبہ کرنے کے بعد چیرمین سینیٹ نے رائے شماری کے بعد بل کے حق میں 28جبکہ مخالفت میں 9ووٹ آئے اور بل کو کثرت رائے کی بنناد پر منظور کر لیا گیا۔
Leave feedback about this