کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے سے انکار خطرناک ہے،وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومت نے صر ف انڈوںاور کٹوں پر زور دیا تھا،گوا در کے برآمدی زون کی تعمیر میں انتہائی غفلت دکھائی ،ہماری حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر بندرگاہ کی صفائی کا پروگرام شروع کیا ، ہمارے دور میں 6 لاکھ ٹن کارگو گوادر بندرگاہ سے آئے،
آج گوادر کے تمام شہریوں کو بجلی کی فراہمی جاری ہے، 3 ہزار مچھیروں کیلیے 82 کروڑ کا منصوبہ شروع کیا ہے،بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ کر رہے ہیں، بلوچستان معدنیات سے مالامال صوبہ ہے جسے ہم نے نظر انداز کیا، نوجوانوں کا اصل ہتھیار تعلیم اور تربیت ہے، ہم نے اربوں روپے کی لاگت سے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا پروگرام شروع کیا ہے۔
وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا میں بندرگاہوں کی صفائی کیلیے منصوبے بنائے جاتے ہیں، ماضی میں گوادر بندرگاہ کی صفائی کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا، ہماری حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر بندرگارہ کی صفائی کا پروگرام شروع کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ماضی کی حکومت نے صرف انڈوں اور کٹوں پر زور دیا تھا، پچھلی حکومت نے گوادر کے برآمدی زون کی تعمیر میں انتہائی غفلت دکھائی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں 6 لاکھ ٹن کارگو گوادر بندرگاہ سے آئے، گوادر میں ایکسپورٹ زونز بننے تھے جس میں غفلت کا مظاہرہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دورِ حکومت میں گوادر کیلیے بجلی کا منصوبہ رکھا گیا تھا لیکن گزشتہ 4 سال میں گوادر کے بجلی کے منصوبے پر کام نہ ہوا، آج گوادر کے تمام شہریوں کو بجلی کی فراہمی جاری ہے، 3 ہزار مچھیروں کیلیے 82 کروڑ کا منصوبہ شروع کیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 16 ماہ میں گوادر کی ترقی کیلیے بے پناہ کام کیے ہیں، گوادر کیلیے پانی کا منصوبہ دوبارہ شروع کر رہے ہیں، بلوچستان کے مسائل جائز ہیں ان کو حل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کا اصل ہتھیار تعلیم اور تربیت ہے، ہم نے اربوں روپے کی لاگت سے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا پروگرام شروع کیا ہے، لیپ ٹاپ اسکیم میں بلوچستان کا کوٹہ 14 سے بڑھا کر 18 فیصد کر رہے ہیں۔’بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ کر رہے ہیں۔
بلوچستان معدنیات سے مالامال صوبہ ہے جسے ہم نے نظر انداز کیا۔‘وزیر اعظم نے کہا کہ کل چین کے ایگزم بینک نے پاکستان کے قرضے کو دوبارہ دو سال کیلیے رول اوور کر دیا ہے، چینی صدر کا بے حد شکر گزار ہوں، چین نے سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر ہماری بے پناہ مدد کی ہے۔۔

Leave feedback about this

  • Rating