ایوان بالا نے پاکستان آرمی ایکٹ سمیت تین بلز کثرت رائے کی بنیاد پر منظور کر لئے ، پاکستان آرمی کی توہین کرنے اور فوج کو بدنام کرنے پر 2سال قید اور جرمانے کی سزا ہوگی ،پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی اور سینیٹر مشتاق احمد خان نے بلز کی مخالفت جبکہ تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان سے احتجاجاً واک آوٹ کیا ،سینیٹر میاں رضا ربانی نے بلز پیش کرنے کے عمل کو اندھی قانون سازی قرار دیتے ہوئے ایوان سے ٹوکن واک آوٹ کیا۔
جمعرات کے روز سینیٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952میں مذید ترمیم کے بل سمیت کینٹونمنٹ بورڈ ایکٹ اور ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی ایکٹ میں مذید ترامیم کے بل پیش کئے اس موقع پر سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ جو بل پیش کئے جارہے ہیں اس میں ایچ ای سی کے حوالے سے جو بل ہے وہ غیر آئینی ہے اس بل کو اگر منظور ہونا تھا تو اس کو سی سی آئی سے منظور ہونا چاہیے جس پر چیرمین سینیٹ نے کہاکہ اس بل کو موخر کردیتے ہیں اس موقع پر تحریک انصاف کے سینیٹر محمد ہمایون مہمند نے کہاکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن کے دوران وفاقی وزیر دفاع نے جو باتیں کی تھی وہ اس پر معافی مانگیں اگر وہ معافی نہیں مانگتے ہیں تو ہم اس کی بات کسی صورت نہیں سنیں گے اس موقع پر تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان سے احتجاجاً واک آوٹ کیا
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952میں مذید ترمیم کا بل پیش کیا بل کے متن کے مطابق سرکاری حیثیت میں ملکی سلامتی اور مفاد میں حاصل معلومات کے غیر مجاز انکشاف پر5 سال تک سخت سزا دی جائے گی، آرمی چیف یا بااختیار افسر کی اجازت سے انکشاف کرنے والے کو سزا نہیں ہوگی ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افواج پاکستان کے مفادکے خلاف انکشاف کرنے والے سے آٓفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے تحت نمٹا جائے گا۔بل کے مطابق اس قانون کے ماتحت شخص سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا، حساس ڈیوٹی پرتعینات شخص 5 سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا جب کہ سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے پرپابندی کی خلاف ورزی کرنے والے کو 2 سال تک سزا ہوگی۔
بل کے مطابق الیکٹرانک کرائم میں ملوث شخص، جس کا مقصد پاک فوج کوبدنام کرنا ہو تو اس کے خلاف الیکٹرانک کرائم کے تحت کارروائی ہوگی۔بل میں مزید کہا گیا ہے کہ فوج کو بدنام کرنے یا اس کے خلاف نفرت انگریزی پھیلانے پر آرمی ایکٹ کے تحت 2 سال قید اور جرمانہ ہوگا۔ بل کی پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی اور جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے مخالفت کی تاہم چیرمین سینیٹ نے اراکین سے بل پر شق وار رائے لینے کے بعدکثرت رائے کی بنیاد پر منظور کر لیا وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی ایکٹ 2013میں مذید ترمیم کا بل پیش کیا چیرمین سینیٹ نے اراکین سے شق وار رائے لینے کے بعد بل کو منظور کر لیا
اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہاکہ یہ بہت اہم بلز ہیں ایک آرمی ایکٹ ،دوسرا کینٹونمنٹ اور تیسرا ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹی کے بارے میں ہے ۔انہوں نے کہاکہ جلد بازی میں یہ بل پیش نہیں ہونے چاہیے ہم سب محب وطن ہیں تاہم قوانین کی خلاف ورزی نہ کی جائے انہوں نے کہاکہ 5ماہ ہوگئے ہیں مگر میرے بلز کو ایجنڈے پر نہیں لایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم سب محب وطن ہیں اور ہماری پارٹی کے لوگ اب بھی بنگلہ دیش میں پاکستان کی خاطر پھانسیوں لٹک رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ان بلز کو کمیٹیوں کے سپرد کردیا جائے
اس موقع پر چیرمین سینیٹ نے سینیٹر مشتاق احمد خان کی جانب سے تمام ترامیم کو مسترد کردیا چیرمین سینیٹ نے اراکین سے تمام بلز کی شق وار منظوری کے بعد بلز کثرت رائے کی بنیاد پر منظور کر لئے اس موقع پر سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہاکہ آج صبح ہمیں بل ملے ہیں اور اس کی منظوری کے حوالے سے جو طریقہ کار اپنایا گیا ہے یہ پارلیمان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے یہ اندھی قانون سازی ہے اس کے خلاف میں ٹوکن واک آوٹ کرتا ہوں۔

Leave feedback about this