وفاقی وزیر برائے خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستانی ذخائر چودہ بلین ڈالر پر پہنچ چکے ہیں 5.3 بلین پرائیویٹ بینکوں کے پاس, 8.7 بلین ڈالر اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں موجود ہیں کوشش ہے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کر کے چھوڑ کر جائیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا ہے اس کی تفصیلات ایوان میں پیش کررہا ہوں اس کا مقصد یہ ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کو اس کی تفصیلات کا علم ہوسکے،آئی ایم ایف پروگرام کی تفصیلات بتانے کا مقصد شفافیت ہے
آئی ایم ایف سے معاہدوں کی کاپی اسمبلی لائبریری میں رکھوارہاہوں،آئی ایم ایف کا نواں جائزہ نومبر2022میں تھا دس ریویو فروری2023 میں ہونا تھا گیارہواں ریویو2023 میں منعقد ہونا تھا کریڈیبیلٹی کے گیپ کی وجہ سے 9واں ریویوتاخیر کا شکار ہوا، بجٹ2023-24 آگیا لیکن نواں ریویونہیں ہوا تھا،
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے ٹیکس کے حوالے سے کچھ اقدامات لیے ہم نے دو سو پندرہ ارب کے اقدامات لیے جب بجٹ پاس ہوا تو اس کے بعد نو مہینے کا ایگریمنٹ کیا پھر طے ہوا کے 200 ملین شروع میں دینگے نویں ریویو کے برابر ہمیں ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر مل گئیپاکستانی ذخائر چودہ بلین ڈالر پر پہنچ چکے ہیں 5.3 بلین پرائیویٹ بینکوں کے پاس ذخائر موجود ہیں 8.7 بلین ڈالر اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں موجود ہیں کوشش ہے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کر کے چھوڑ کر جائیں
Leave feedback about this