نیب میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آگئی۔ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے نیب میں پیش ہو کر چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف بیان ریکارڈ کروا دیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے۔ذرائع کے مطابق نیب میں پیشی کے موقع پر اعظم خان نے چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف بیان ریکارڈ کروا دیا ہے۔
یاد رہے کہ نیب کی جانب سے القادر ٹرسٹ کے سلسلے میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی نامزد ہیں اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ایسے وقت میں اعظم خان کا نیب میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کروانے کو تحقیقات میں بڑی پشرفت تصور کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ 14 جولائی کو احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر نے 190ملین پاونڈ القادر ٹرسٹ اسکینڈل نیب تحقیقات میں چیئرمین پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کی تھی۔190 ملین پاونڈز کی غیرقانونی منتقلی پر نیب انوسٹی گیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب جمع کروایا جس میں پیشی کیلئے مہلت مانگی گئی۔13 جولائی کو سماعت کے دوران خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے عمران خان اور ان اہلیہ بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کیں۔خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کے متعدد کیسز ہیں جن کی وجہ سے لاہور میں پیشی ہے۔
عدالت نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آ?ئی کی حاضری سے استثنیٰ درخواست نیب کو بھی دیدیں۔17 جولائی کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے نیب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ توشہ خانہ تحقیقات کی وجہ سے میں نیب آفس میں پیش نہیں ہوسکتا۔میری جان کو خطرات لاحق ہیں جس کے باعث انکوائری رپورٹ لینے نیب دفتر نہیں آسکتا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کیس کی انکوائری رپورٹ بیرسٹر گوہر خان موصول کریںگے۔
خط میں کہا گیا کہ میں نے لاہور سے اسلام آباد آمدورفت کو محدود کر رکھا ہے۔19 جولائی کو مختلف عدالتوں میں پیش ہونے اسلام آباد آؤں گا اس لیے توشہ خانہ تحقیقات سے متعلق شامل تفتیش ہونے کی تاریخ 19 جولائی مقرر کردیں۔۔
Leave feedback about this