توشہ خانہ کیس:الیکشن کمیشن کی مزید5گواہان شامل کرنے کی درخواست مسترد

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں الیکشن کمیشن کی مزید پانچ گواہان شامل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر توشہ خانہ کیس میں دو گواہوں کو طلب کرلیا ۔

ایڈیشنل سیشنز جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے الیکشن کمیشن کی مزید پانچ گواہان شامل کرنے کی درخواست پر دلائل دیئے گئے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد کردی۔ دوران سماعت خواجہ حارث کی جانب سے پرائیویٹ شکایت میں پراسیکوٹر کے دلائل پر اعتراض اٹھایا اور موقف اپنایا کہ نجی شکایت کنندہ کیسے کسی پبلک پراسیکوٹر سے مدد حاصل کرسکتا ہے؟

توشہ خانہ کیس ایک نجی شکایت کا معاملہ ہے۔ قانون میں ترمیم کے بعد پراسیکیورٹر صرف تب دلائل دے سکتا ہے جب مدعی پولیس ہو۔ خواجہ حارث نے پیر تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں معاملہ چل رہا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ہائیکورٹ کا فیصلہ آئے گا تو دیکھ لیں گے۔ مجھے میری عدالت کا کام چلانے دیں۔

عدالت نے پراسیکیوٹر پر خواجہ حارث کے اعتراض کو منظور کر لیا۔ پراسیکیوٹر اب کیس میں دلائل نہیں دے سکیں گے۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت 18 جولائی تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے توشہ خانہ کیس میں دونوں گواہان کوآج منگل کو طلب کرلیا۔

Leave feedback about this

  • Rating