آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زِیر صدارت فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے شرکاء نے 9 مئی یوم سیاہ کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے گا، وقت آ گیا ہے 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کیخلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے،مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کی راہ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ابہام پیدا کرنے کی کوششوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ناقابل تردید شواہدکے بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے نام پر چھپنا بے سود ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمرا ہ اور مسلح افواج کو بدنام کرنا ہے،قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔
پاک فو ج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) سے جاری اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف کی زیر صدارت جی ایچ کیو راولپنڈی میں 81ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی ۔کانفرنس میں کور کمانڈرز، پرنسپل اسٹاف آفیسرز اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔ فورم نے شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جن میں مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و جوان اور سول سوسائٹی کے شہدا ء شامل ہیں جنہوں نے ملک کی حفاظت، سلامتی اور وقار کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔ شہداء کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ فورم نے کہا کہ ر یاست پاکستان اور مسلح افواج شہداء اور ان کے اہل خانہ کو ہمیشہ اعلیٰ ترین احترام میں رکھے گی اور ان کی اور ان کی قربانیوں کو انتہائی احترام اور وقار کے ساتھ پیش کیا جاتا رہے گا۔کانفرنس کے شرکاء کو موجودہ ماحول، سیکورٹی کے درپیش داخلی و بیرونی چیلنجز اور روایتی و غیر روایتی خطرات سے ٹمٹنے کیلئے اپنی آپریشنل تیاریوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اس کے علاوہ آپریشنل تیاریوں کو بڑھانے کے لیے ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں، ٹیکنالوجیز کے استعمال اور ابھرتی ہوئی سیکورٹی ضروریات کے پیش نظر ضروری لاجسٹک انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن بارے میں بھی بریفنگ دی گئی ۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ “پاک فوج ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کیلئے اپنی قومی ذمہ داریوں کے لیے پرعزم رہے گی۔رِیاست پاکستان اور مسلح اَفواج، شہداء پاکستان اور اِن کے اہلخانہ کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اور ان کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ سراہتی رہے گی۔پاکستان کی عوام اور مسلح افواج کا آپس میں گہرا تعلق ہے جو قومی سلامتی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ 25 مئی کی تقریبات میں عوام کی بھرپور شرکت افواج پاکستان اور عوام میں گہر ے تعلق کی واضح عکاسی کرتی ہیں ۔آرمی چیف نے کہا قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکورٹی فورسز پر پرْ تشدد حملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور مسلح افواج کو بدنام کرکے مذموم سیاسی مفادات کا حصول ہے۔ ملک دشمن عناصر اور ان کے حامی، جعلی اور بے بنیاد خبروں اور پروپیگنڈہ کے ذریعے معاشرتی تفرقہ اور انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ۔ قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا، انشاء اللہ” ۔
فارمیشن کمانڈ کانفرنس کے شرکاء نے سانحہ 9 مئی یوم سیاہ کے واقعات کی سخت ترین مذمت کی اور مذموم مقاصد کے حصول کے لیے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت پرزور دیا گیا۔شرکاء نے اس پختہ عزم کا اعادہ کیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے۔ شہدا کی یادگاروں، جناح ہاؤس کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ،جو کے آئینِ پاکستان کے تحت ہیں، کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر کیفرِ کردارتک پہنچایاجائے۔مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو مکمل طور پر ناکام بنانے کی راہ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ابہام پیدا کرنے کی کوششوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ۔ افواجِ پاکستان، ملک کی سلامتی اور استحکام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے والے اور سیاسی مفاد کیلئے بغاوت کرنے والے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے گرد بھی قانون کی گرفت مضبوط کی جائے جن کا افراتفری پھیلانے کا مذموم منصوبہ تھا۔ آرمی چیف نے واضح کیا کہ بگاڑ پیدا کرنے کی اورفرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے پناہ لینے کی تمام تر کوششیں بے سودہیں ۔ اور کثرت سے جمع کیے گئے ناقابلِ تردید شواہد کونہ جھٹلایا اور نہ ہی بگاڑا جا سکتا ہے۔ ۔
آرمی چیف نے آپریشنز کے دوران پیشہ ورانہ مہارت اور حوصلہ افزائی کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے اور ان کی فارمیشنز کی تربیت کے دوران عمدگی حاصل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے فوجیوں کی فلاح و بہبود اور بلند حوصلے پر مسلسل توجہ دینے پر کمانڈروں کی تعریف کی جو فوج کی آپریشنل تیاری کی بنیاد بنے ہوئے ہیں۔فورم نے آخر میں پاکستان کے قابل فخر عوام کی دائمی حمایت سے ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے تمام ضروری قربانیاں دینے کے عزم کو دوہرایا ۔
Leave feedback about this