پی ٹی آئی کے بڑے بڑے برج الٹ گئے

شیری مزاری ، فیاض چوہان سمیت 8 رہنما پارٹی چھوڑ گئے ۔جبکہ ذرائع کے مطابق فواد چوہدری ، شاہ محمود قریشی ، مسرت جمشید چیمہ ، جمشید چیمہ ،علی محمد خان سابقہ سٹیٹ منسٹر بھی تحریک انصاف چھوڑنے کو تیار ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما افتخار حسن گیلانی ، جلیل شرقپوری اور عبدالرزاق نیازی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔افتخار حسن گیلانی پی پی 250سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ پاک افواج ہماری محافظ ہے، ہرزہ سرائی ہرگز قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ 9مئی کے واقعات کے تناظر میں پی ٹی آئی کے ساتھ مزید نہیں رہ سکتا، جو شہدا کے مجسموں اور فوجی تنصیبات کے ساتھ کیا گیا وہ قابل قبول نہیں۔ پی پی 209 خانیوال سے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر عبدالرزاق نیازی نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا ۔انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ آج تک کسی کا دباؤ نہیں لیا، اپنی مرضی سے سیاست کرتا ہوں، عوام کو فوج کے سامنے کھڑا کیا جا رہا ہے۔پاک فوج کی وجہ سے خطے میں دہشتگردی ختم ہوئی۔فوج کی ہی وجہ سے دشمن پاکستان کو ناکام کرنے کی کوشش نہیں کرتا۔فوجی گھر چھوڑ کر ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔قیادت کی ہاتھ کے بغیر 9 مئی جیسے واقعات نہیں ہو سکتے تھے۔9 مئی کے واقعات نے دشمن کو خوش ہونے کا موقع دیا۔ شہدا کی تصاویر جلا کر ہم نے دنیا کو کیا پیغام دیاجبکہ جلیل شرقپوری نے کہا کہ 9مئی سے قبل ہی پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا ۔ انہوں نے کہا پاکستان کا دفاع مضبوط فوج سے ہی ممکن ہے 9مئی کے واقعات سمجھ سے بالا ترہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنماء ڈاکٹر شیری مزاری نے ہرقسم کی سیاست سے ہمیشہ کیلئے کنارہ کشی کرنے کا اعلان کردیا، پاکستان تحریک انصاف سمیت کسی بھی دوسری سیاسی جماعت میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ بھی کرلیا ۔ منگل کو مختصر پریس کانفرنس کے دوران شیری مزاری نے کہا کہ میں 9اور 10مئی کو ہونے والے تمام واقعات کی پرزو ر مذمت کرتی ہوں اس سے قبل بھی پرتشدد واقعات کی ہمیشہ سے مذمت کرتی آئی ہوں ، سپریم کورٹ، سرکاری ، نجی و عسکری تنصیبات پر جتنے بھی حملے ہوئے ہیں سب کی پرزور مذمت کرتی ہوں اس طرح کے واقعات نہیں ہونے چاہئیے تھے ۔ شیریں مزاری نے کہا کہ میں نے سخت ترین بیماری کی حالت میں جیل میں دو ہفتے سے زائد دن گزارے مجھے جب بھی رہا کرنے کا حکم دیا جاتا پولیس مجھے دوبارہ گرفتار کرلیتی جس کی وجہ سے میں اور میری فیملی خاص کر میری بیٹی شدید ذہنی اذیت کا شکار رہی ان تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے میں نے یہ حتمی فیصلہ کیا ہے کہ میں سیاست سے ہمیشہ کیلئے کنارہ کشی اختیار کرلوں ۔ انہوں نے کہا کہ بیماری کی حالت میں جتنا بھی ٹائم جیل میں گزاری اور اس حوالے سے میری بیٹی کو جس آزمائش اور ذہنی کوفت سے گزانا پڑا جس کی میں نے ویڈیو بھی دیکھی تو اس کو دیکھتے ہوئے میں نے یہ حتمی فیصلہ کرلیا ہے میری سب سے پہلے ذمہ داری اب میری فیملی ہے اپنی والدہ اور اپنے بچوں اور صحت کی وجہ سے جو ان بارہ دنوں میں بہت خراب ہوگئی تھی اس پر توجہ دونگی میرے بچے اور میری والدہ میری اولین ترجیح ہے کوئی بھی چیز اس کے علاوہ میرے لئے اہم نہیں ہے بس آپ سے اتنا ہی کہنا چاہتی ہوں میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے میں زیادہ بات نہیں کرسکتی اور نہ ہی کوئی سوال کا جواب دینے کی پوزیشن میں ہوں ۔ ادھر تحریکِ انصاف کے رہنما جلیل شرقپوری نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا۔

Leave feedback about this

  • Rating