عوامی مفاد تو 90 روز میں انتخابات ہونے میں ہے، سپریم کورٹ

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے پنجاب انتخابات فیصلہ کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو پہلے یہ بتاناہے کہ کیسے نظرثانی درخواست میں نئے گراؤنڈزلے سکتے ہیں،کونسل نظرثانی کو اپیل میں تبدیل مت کریں،آئین نے آرٹیکل 184(3) میں اپیل کا حق نہیں دیا،دائرہ اختیار بڑھانے کیلئے آئین میں واضح ہونا چاہیے،الیکشن کمیشن اور حکومت اب اس کاروائی کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں،ماضی میں حکومت بینچ پر اعتراض کرتی رہی ہے،کبھی فل کورٹ کبھی چار تین کا نکتہ اٹھایا گیا،جو باتیں اب الیکشن کمیشن نے لکھ کر دی ہیں وہ پہلے کیوں نہیں کی گئیں؟کیا کسی اور ادارے نے اب الیکشن کمیشن کو یہ مؤقف اپنانے پر مجبور کیا ہے؟منگل کو عدالت عظمی میں نظر ثانی درخواست پر سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی تین رکنی بنچ نے کی۔ سماعت کے آغاز میں الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی نے عدالت کو بتایا کہ مجھے تحریک انصاف سمیت کسی فریق کے جواب کی کاپی فراہم نہیں کی گئی،تمام جوابات کا جائزہ لینے کیلئے موقع دیا جائے،چیف جسٹس نے اس موقع پر کہا کہ کیا ہم آپ کی مدد کریں کہ جوابات میں کیا کہاگیاہے؟ آپ اپنی درخواست پر تو دلائل دیں،آئندہ سماعت پر کوئی نیا نکتہ اٹھانا ہوا تو اٹھا سکتے ہیں،الیکشن کمیشن کے وکیل نے اس موقع پر دلائل اپنائے کہ نظرثانی درخواست کا دائرہ اختیار آئینی مقدمات میں محدود نہیں ہوتا،سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار بڑھایا جاسکتا ہے لیکن کم نہیں کیا جاسکتا،نظرثانی کیس میں سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار دیوانی اور فوجداری مقدمات میں محدود ہوتا ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے اس موقع پر کہا کہ بنیادی حقوق کیلئے عدالت سے رجوع کرنا سول نوعیت کا کیس ہوتا ہے،آرٹیکل 184(3) کا ایک حصہ عوامی مفاد دوسرا بنیادی حقوق کا ہے،الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اپنایا کہ آرٹیکل 184(3) کے تحت کاروائی سول نوعیت کی نہیں ہوتی، جسٹس منیب اختر نے اس موقع پر ریمارکس دیئے کہ اگر انتخابات کا مقدمہ ہائیکورٹ سے ہوکر اتا تو کیا سول کیس نہ ہوتا؟ انتخابات سے کروڑوں عوام کے حقوق جڑے ہیں،پنجاب اور خیبرپختونخوا کے عوام کے حقوق انتحابات سے جڑے ہیں،عوامی مفاد تو 90 روز میں انتخابات ہونے میں ہے، جسٹس منیب اختر نے اس موقع پر کہا کہ نیا مؤقف تو اپیل میں بھی نہیں لیا جاسکتا۔بعد ازاں معاملہ کی سماعت بدھ 24 مئی سوا بارہ بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔۔

Leave feedback about this

  • Rating