زمان پارک:دہشتگردوں سے متعلق شواہد عمران کے حوالے

کمشنر لاہور کی سربراہی میں قائم تین رکنی حکومتی ٹیم نے زمان پارک میں عمران خان سے ان کے گھر میں ملاقات کی اور تلاشی کے حوالے سے ضابطہ کار (ٹی او آرز) پر بات چیت کی گئی۔عمران خان اپنی رہائشگاہ میں جبکہ میڈیا کے نمائندے اور وکلا بھی باہر موجود رہے ۔کمشنر کی سربراہی میں ٹیم نے عمران خان سے ملاقات کی اور تلاشی کے حوالے سے ٹی او آرز پر گفتگو کی۔ عمران خان کی لیگل ٹیم اور کمشنر کی ٹیم کے درمیان ٹی او آرز طے ہونے کے بعد پولیس عمران خان کے گھر کی تلاشی لے گی۔پنجاب حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمشنر لاہور کی سربراہی میں 3 رکنی ٹیم زمان پارک گئی ہے، اس نے ابھی کوئی سرچ آپریشن نہیں کرنا بلکہ گھر کی تلاشی کیلئے SOPs طے کرنے ہیں۔ میڈیا کی جس ٹیم کو دورہ کروایا گیا تھا اسے گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی لہٰذا یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ گھر کی تلاشی دے دی گئی۔کمشنر کی سربراہی میں حکومتی ٹیم عمران خان اور ان کی لیگل ٹیم سے ملاقات کے بعد زمان پارک سے واپس روانہ ہوگئی ۔پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گھر کی تلاش کے لیے سرچ وارنٹ حاصل کیے ہیں۔ عمران خان کےگھرکاسرچ وارنٹ اے ٹی سی جج عبہرگل خان نے گزشتہ روز جاری کیا تھا۔پولیس نے عمران خان کےگھر کے باہر اور اندر اہلکار تعینات کردیے ۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم کی زمان پارک میں عمران خان کی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی، حکومتی ٹیم نے دہشت گردوں سے متعلق تمام شواہد عمران خان کی مذاکراتی ٹیم کے حوالے کیے تاہم پولیس اور انتظامیہ کو سرچ آپریشن کی اجازت نہیں دی گئی۔حکومتی ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کیلئے عمران خان نے شرائط رکھ دیں، کمشنر لاہور نےدہشت گردوں کی فہرست عمران خان کے حوالے کردی ہے۔خیال رہے کہ دوروز قبل نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے عمران خان کو زمان پارک میں موجود افراد کو پولیس کے حوالے کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور میں عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والے 30 سے 40 افراد زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور اگر آئندہ 24 گھنٹے میں انہیں پولیس کے حوالے نہیں کیا گیا تو کارروائی ہوگی۔

Leave feedback about this

  • Rating