عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات ،سرکاری و نجی اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ ،تشدد اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار شرپسند عناصر کی تعداد 2217 تک جا پہنچی۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر کی پرتشدد کاروائیوں میں پنجاب بھر میں 150 سے زائد پولیس افسران اور اہلکار شدید زخمی ہوئے پنجاب پولیس کے زیر استعمال 72 گاڑیوں کی توڑ پھوڑ، نذر آتش کیا گیا جلاؤ گھیراؤ،تشدد اور امن متاثر کرنے والے شرپسند عناصر کو شناخت کرکیگرفتار کیا جا رہا ہے۔ملک بھر میں توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک ونقصان پہنچانے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف کے مزید دو رہنمائوں کو گرفتار کر لیاگیا ۔ذرائع کے مطابق علی محمد خان اور اعجاز چوہدری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔دونوں کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔ سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا ۔لاہور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت مرکزی قیادت شاہ محمود قریشی، مراد سعید، علی امین گنڈا پور، حماد اظہر اور دیگر کے خلاف قتل، ڈکیتی، پولیس پر حملے، سرکاری املاک کو نقصان سمیت دیگر الزامات کے تحت سات مقدمات درج کیے ہیں جن میں سے چار مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے ہیں۔
Leave feedback about this