الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ سے 14 مئی کو پولنگ کی تاریخ واپس لینے کی استدعا کر دی ۔ درخواست کے مطابق آرٹیکل 254 سے استفادہ مدت معیاد گزرنے سے پہلے بھی اٹھایا جاسکتا ہے، سپریم کورٹ نے حاجی سیف اللہ کیس میں آرٹیکل 254 کو پری میچور استعمال کیا، سپریم کورٹ کے 11 رکنی لارجر بینچ کا فیصلہ موجود ہے. لارجربینچ نے ماضی میں الیکشن کو 4 ماہ آگے بڑھانے کی اجازت دی، الیکشن کے انعقاد سے متعلق آرٹیکلز کو ایک ساتھ پڑھا جائے۔ ، عدالت قانون کی تشریح کرسکتی ہے قانون کودوبارہ لکھ نہیں سکتی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 254 سے استفادہ مدت معیاد گزرنے سے پہلے بھی اٹھایا جاسکتا ہے، سپریم کورٹ نے حاجی سیف اللہ کیس میں آرٹیکل 254 کو پری میچور استعمال کیا، سپریم کورٹ کے 11 رکنی لارجر بینچ کا فیصلہ موجود ہے، لارجربینچ نے ماضی میں الیکشن کو 4 ماہ آگے بڑھانے کی اجازت دی، الیکشن کے انعقاد سے متعلق آرٹیکلز کو ایک ساتھ پڑھا جائے۔ الیکشن کمیشن نے درخواست میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں، عدالت نے تاریخ دے کر اختیارات سے تجاویز کیا، عدالت قانون کی تشریح کرسکتی ہے قانون کودوبارہ لکھ نہیں سکتی، بااختیارالیکشن کمیشن وقت کی ضرورت ہے، سکیورٹی اور فنڈز فراہم نہیں کیے گئے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ انتخابات سے متعلق 4 اپریل کے فیصلہ پر نظرثانی کرے۔
Leave feedback about this