ثاقب نثارمبینہ طور پرپی ٹی آئی رہنما کو توہین عدالت کی درخواست پر رہنمائی دے رہے ہیں
اپنی لاء فرم کھول رکھی ہے ،کوئی مشورہ مانگے تو کیا نہ دوں،ثاقب نثارکی نجی ٹی وی سے گفتگو
سابق چیف جسٹس ثاقب نثاراورخواجہ طارق رحیم کی ایک اور مبینہ آڈیولیک ہو گئی۔ثاقب نثارمبینہ طورپرخواجہ طارق رحیم کو توہین عدالت کی درخواست پر رہنمائی دے رہے ہیں۔آڈیو میں سنا جا سکتا ہے سابق چیف جسٹس ثاقب نثارمبینہ کہہ رہے ہیں کہ آپ2010کا ازخودنوٹس کیس دیکھ لیں،آپ پڑھیں گے تو سمجھ آجائے گا،جس پرخواجہ طارق رحیم کہتے ہیں کہ کلازتھری میں راستہ دیاہوا ہے۔ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ وہی توآپ کے پاس وے آؤٹ ہے ورنہ توکیس ہی نہیں بنتاتھا، آزاد جموں وکشمیرمیں جوکچھ ہوا اس کے بعد توتوہین عدالت کایہ سیدھاکیس ہے۔سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے حالیہ مبینہ آڈیو لیک کی تصدیق کر دی اور کہا کہ کوئی غلط کام نہیں کیا ،اپنی لاء فرم کھول رکھی ہے ،کیا کوئی مشورہ مانگے تو نہ دوں؟نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے آڈیو لیک کو ’’چوری کا مال‘‘ قرار دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ اس آڈیو سے کوئی بھونچال نہیں مچا ، کوئی زلزلہ نہیں آگیا، میری رائٹ ٹو پرائیویسی کو متاثر کیا گیا ہے، میں اسے نہیں مانتا، یہ چوری کا مال ہے ، چوری کا مال نہ بک سکتا ہے نہ تشہیر ہوسکتی ہے۔ثاقب نثار نے مزید کہا کہ میں نے اس میں کیا غلط کیا ہے، کیا میں پروفیشنل نہیں ہوں ؟ میں نے اپنی لاء فرم کھول رکھی ہے ، مجھ سے کوئی مشورہ کرے تو مجھ پر مشورہ نہ دینے کا کوئی عذر ہے؟واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ثاقب نثار اور خواجہ طارق رحیم کی مبینہ آڈیو وائرل ہے جس میں وہ پی ٹی آئی وکیل کی توہین عدالت کی درخواست پر رہنمائی کر رہے ہیں۔
Leave feedback about this