ذرائع کے حوالے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کیساتھ مذاکرات کے لیے حکومت کی جانب سے نامزد کیے گئے نمائندوں وفاقی وزیر سردار ایاز صادق، اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق و دیگر نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں سپیکر کا عہدہ سنبھالنے والے اسد قیصر سے رابطہ کیا ہے۔حکومتی نمائندوں کی طرف سے پی ٹی آئی کے سینئر لیڈر کہا گیا ہے کہ ہم آپ سے باضابطہ بات چیت کے لیے رابطہ کررہے ہیں۔اُدھر اسد قیصر نے حکومتی نمائندوں کے رابطے سے متعلق پیش رفت سے پارٹی سیکرٹری جنرل اسد عمر کو آگاہ کردیا۔اسد عمر نے اس سلسلے میں کہا کہ رابطہ اچھی بات ہے، حکومتی نمائندے سپریم کورٹ میں دورانِ سماعت اِس پیش رفت سے آگاہ کردیں۔ادھرے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی تحریک انصاف سے رابطے کا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ آج ایک رابطہ ہوا ہے، یہ سمجھوتہ ہوا ہے کہ عید کے بعد دوبارہ رابطہ کیا جائے گا، پنجاب میں الیکشن کیلئے پیسے جاری نہیں کریں گے، توہین عدالت کا معاملہ جب آئے گا تب دیکھا جائے گا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکرات پر عدالتی ڈکٹیشن نہیں مانیں گے، اپنی مرضی سے مذاکرات کریں گے اور بات 2018 سے شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ آج ایک رابطہ ہوا ہے، یہ سمجھوتہ ہوا ہے کہ عید کے بعد دوبارہ رابطہ کیا جائے گا، بطور پارلیمنٹیرین اپنے اختیارات کا تحفظ کرنا ہے، ہمیں پارلیمنٹ نے فنڈز دینے سے منع کیا ہے، ہم چار تین کے فیصلے کو فوقیت دیتے ہیں ،تین دو کا فیصلہ نہیں مانتے، صرف عدالت کے احترام میں پیش ہو رہے ہیں۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مذاکرات بھی ہوئے تو 2018 کے الیکشن سے شروع کریں گے،

Leave feedback about this