الیکشن کیلئے کوئی پیسہ نہیں :قومی اسمبلی کا صاف انکار قائمہ کمیٹی نے بھی بل مسترد کر دیا

صورت حال بہتر کرنے کی کوشش کی جائے گی،پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے ، اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،وزیر اعظم کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پنجاب میں الیکشن اخراجات سے متعلق بل کی تحریک ایوان میں پیش کی، جسے متفقہ طور پر مسترد کردیا گیا، فنڈزکی دستیابی پر پارلیمان سے رہنمائی لی جائے گی،وزیر اعظم
اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں ٹیکس قوانین ترمیمی بل بھی پیش کیا، ایوان نے بل کی شق وار منظوری دیدی،قومی اسمبلی میں حج اور عمرہ ریگولیشن بل 2023 پیش کیا گیا جسے قومی اسمبلی نے منظور کر لیا
اسلام آباد (صحافی ۔ پی کے نیوز) الیکشن کیلئے کوئی پیسہ نہیں ،پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابی اخراجات کی فراہمی کے معاملے پر قومی اسمبلی نے 21 ارب روپے کی فراہمی سے متعلق بل مسترد کر دیا۔سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کے زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ میں الیکشن اخراجات برائے پنجاب و خیبرپختونخوا بل کو مسترد کیا گیا تھا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پنجاب میں الیکشن اخراجات سے متعلق بل کی تحریک ایوان میں پیش کی، جسے متفقہ طور پر مسترد کردیا گیا، اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں ٹیکس قوانین ترمیمی بل بھی پیش کیا، ایوان نے بل کی شق وار منظوری دیدی۔قومی اسمبلی اجلاس میں مجموعہ ضابطہ فوجداری 1898 ترمیمی بل بھی منظور کیا گیا، مذکورہ بل احمد حسین ڈیہڑ نے پیش کیا تھا۔قومی اسمبلی اجلاس میں ایم این اے سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ وزارت تعلیم کے تحت سرکاری گاڑیوں کی تعداد سے متعلق سوالات کے جواب موصول نہیں ہوئے، پہلے بھی اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب موصول نہیں ہوئے، کیا یہ اتنا مشکل سوال ہے کہ جواب نہ دیا جا سکے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پہلے بھی رولنگ دی تھی کہ اگر جواب نہ ملا ہو تو وجہ سے آگاہ ضرور کیا جائے، سائرہ بانو سوالات کا جواب نہ آنے پر براہ راست وزیراعظم سے مخاطب ہوگئیں۔انہوں نے شہباز شریف سے کہا کہ آپ کے وزراء کام نہیں کر رہے، وزراء کی تعداد تو بہت زیادہ ہے، سپیکر نے کہا کہ آپ رکن پارلیمنٹ ہیں، کسی سے براہ راست گفتگو نہیں کر سکتیں، جس پر سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ وزراء کام نہیں کر رہے، اس بارے میں آگاہ تو کرنے دیں۔محسن لغاری نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکومت کو پیسے دینے کا حکم دیا ہے، اس حوالے سے تو نیا بل لانے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔قومی اسمبلی میں حج اور عمرہ ریگولیشن بل 2023 پیش کیا گیا جسے قومی اسمبلی نے منظور کر لیا، بل وزیر مملکت شہادت اعوان نے پیش کیا۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہناتھا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ اور عوام کا نمائندہ فورم ہے پارلیمان کے اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا فنڈز کی دستیابی پر بھی پارلیمان سے رہنمائی لے جائے گی ۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ طالبان کے خلاف حالیہ آپریشن کے حوالے سے فاٹا کے ارکان کی جائز خدشات دور کریں سنجیدگی سے جواب دیا جائے گا۔اور پوری طرح مطمئن کریں گے ان خیالات کا انہوں نے جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا انہوں نے کہا کہ جمعہ کے ان کیمرہ اجلاس بلایا گیا ہے۔ فاٹا کے ارکان کی جائز خدشات دور کریں۔فاٹا ارکان کی لڑائی ہوگئی اور سنجیدگی سے جواب دیا جائے گا۔ پوری طرح مطمئن کریں گے قومی اسمبلی کے پورے ہاؤس کو ان کیمرہ بریفنگ دی جائے گیںممبران چاہیں گے تو سوالات بھی کر سکیں گے۔ قطعاً ایسی بات نہیں کی جائے گی جس سے معاملات خراب ہوں۔صورت حال بہتر کرنے کی کوشش کی جائے گی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت سوا گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا تو رکن اسمبلی علی وزیر نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں قبائلی علاقوں میں ایک اور آپریشن کی بات کی گئی ہے۔جب پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے اجلاس میں شریک ہوامیں نے کہا میاں صاحب کوئی ناجائز فرمائش نہیں ہے موجودہ پالیسی کو تبدیل کرنا ہوگا۔بس میرا اتنا ہی مطالبہ ہے۔شرکا نے کہا کہ یہی مہاجروں، پشتونوں اور بلوچوں کامسئلہ ہے ہمیں معلوم ہوا کے جی ایچ کیو کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیاجو جرنیل ہیں چاہے وہ ریٹائرڈ بھی ہوچکے ہوں ان کے خلاف پہلے کارروائی ہونی چاہئے ،جو بیوروکریٹ رابطے میں ہیں یا سہولت کار ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔جب تک گند پھیلانے والے کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔میں حکومت سے اپیل کروں گا کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن روکا جائے۔بد آمنی پھیلانے والے لوگ اب وزیرستان سے زیادہ ملک کے سیٹل ایریاز میں آچکے ہیں۔افغانستان میں طالبان آگئے ملک میں مٹھائیاں بانٹیں گئیں ماضی کے افغان حکمرانوں سے پاکستان کے مسائل اور اختلاف رہے۔پاکستان نے طالبان کو لانے کے لئے بہت کوشش کی تو وہ آگئے، اب ان کے خلاف باتیں کی جارہی ہیں ہمیں اپنی پالیسیوں کو نظر ثانی کرنا ہوگی۔آپریشن کیا گیا تو ہم کھڑے ہوں گے اور مزاحمت کریں گے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمہ دار جرنیلوں کو لگام دی جائے اور سزا دی جائے۔اس پر وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان سے لوگوں کولاکر پاکستان میں بسایا گیا ہے جب سے پاکستان میں آئے ہیں دہشت گردی بڑھ گئی ہے ان دہشت گردوں کو رہائشی علاقوں میں بسایا گیا جن لوگوں نے ان کو بسایا ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ان لوگوں کو سیاسی پشت پناہی بھی حاصل۔ہے یہ لوگ زمان پارک میں بھی موجود ہیں ان کو عمران خان کی پشت پناہی حاصل ہے اگر عمران خان کو جان کا خطرہ ہے تو نہ پنگے لو ابھی بھی لوگ افغانستان سے آرہے ہیں کل ان تمام معاملات پر ان کیمرہ اجلاس بات ہوگی نائن الیون کے بعد جنگ مشرف نے شروع کی محسن داوڑ نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل نے فیصلہ کیا کہ دوبارہ آپریشن شروع کیا جائے گا افعانستان میں حکومتی تبدیلی کے دوران ہمارے علاقے کا بہت نقصان ہوا ہے آپریشن کے دوران لوگوں نے گھر بار چھوڑ دیئے شہر کے شہر تباہ ہوئے ہیں جب تک پالیسی کلیئر نہیں ہو گی رکن اسمبلی جمالدین نے کہا کہ آپریشن سے طالبان کو کچھ نہیں کہا جاتا صرف ہمارا نقصان ہوتا ہےوزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے ، پارلیمان کے اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا فنڈز کی دستیابی پر بھی پارلیمان سے رہنمائی لے جائے گی ۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس گزشتہ روز یہاں منعقد ہوا ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ پروسیجر اور پریکٹسز بل سے متعلق حکمت عمل مرتب کرلی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کرینگے جبکہ فنڈزکی دستیابی پر پارلیمان سے رہنمائی لی جائے گی۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کرنے کے لیے بیھجا گیا منی بل مسترد کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے دو صوبوں میں انتخابات کے لئے فنڈز جاری کرنے سے متعلق بل کمیٹی کے سامنے پیش کئے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ایسا کوئی بل کبھی قائمہ کمیٹی کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ نے کہا کمیٹی متفقہ طور پر اس بل کو مسترد کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا ہنگامی اجلاس گزشتہ روز قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر چیئرمین کمیٹی نے کہا میں اجلاس سے پہلے کچھ ممبران سے علیحدگی میں بات کرنا چاہتا ہوں۔ یہ اہم معاملہ ہے ہمیں لائحہ عمل بنانا ہے۔ ممبر کمیٹی خالد مگسی نے کہا ممبران ساڑھے دس بجے سے انتظار کر رہے ہیں آپ اجلاس شروع کریں۔ اجلاس میں وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے بل کے متعلق کمیٹی کو بریف کیا

Leave feedback about this

  • Rating