عمران خان کا وزیر آباد حملہ کیس کے مدعی کی اچانک موت کی تحقیقات کا مطالبہ

عامر شہزاد سازشیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اہم گواہ تھا،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ریکارڈ کے ساتھ بھی چھیڑچھاڑ کی گئی،عمران خان
شہبازشریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کے تمام گواہان کی موت کے واقعات کو یاد کرنا ضروری ہے،چیئرمین تحریک انصاف
لاہور(صحافی ۔ پی کے نیوز) سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیر آباد حملہ کیس کے مدعی ایس ایچ او کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ عامر شہزاد سازشیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اہم گواہ تھا،پراسرا حالات میں ڈاکٹر رضوان اور مقصود چپڑاسی سمیت شہبازشریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کے دیگر تمام گواہان کی موت کے واقعات کو یاد کرنا ضروری ہے۔عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دل کے دورے کے نتیجے میں ایس ایچ او عامرشہزاد کی اچانک وفات کی باضابطہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے وزیرآباد میں مجھ پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کیا چنانچہ قتل کیاس منصوبے،جس کی تحقیقات جے آئی ٹی کررہی ہے کے پیچھے کارفرما عناصر کو بے نقاب کرنے کے حوالے سے وہ ایک کلیدی کردار(گواہ)تھے۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ریکارڈ کے ساتھ بھی چھیڑچھاڑ کی گئی ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ اس موقع پر ان پراسرار حالات کہ جن میں ایف آئی اے کے تفتیش کار ڈاکٹر رضوان اور مقصود چپڑاسی سمیت شہبازشریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کے دیگر تمام گواہان کی اموات لپٹی ہوئی ہیں، کو یاد کرنا بھی نہایت اہم ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر آباد میں عمران خان پر حملے کے مقدمے کے مدعی انسپکٹر انتقال کر گئے تھے۔ ایس ایچ او عامر شہزاد پی ٹی آئی چیف عمران خان پر ہونے والے حملہ کیس کے پہلے تفتیشی افسر بھی تھے۔ معلوم ہوا ہے کہ تھانہ صدر وزیرآباد میں تعینات ایس ایچ او عامر شہزاد دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔ مرحوم کے کزن کے بیان کے مطابق عامر شہزاد کو گھر میں سینے میں تکلیف ہوئی تھی۔ عامر بھدر تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے وقت ایس ایچ او سٹی تعینات تھے، وہ کیس کی تفتیش میں اہم کردار تھے اور عامر بھدر لانگ مارچ حملہ کیس کے مدعی بھی تھے۔

Leave feedback about this

  • Rating