آئی جی کا موقف بھی آ جائے تو پھر دیکھا جائے گا کیا لائحہ عمل ہونا چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد(صحافی ۔ پی کے نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے مقدمے میں آئی جی آفس کو تین دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 28اپریل تک ملتوی کردی۔اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ واقعات عدالتی آرڈر شیٹ گم ہونے پر سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی، ٹرائل کورٹ کی رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئی عدالت نے آئی جی آفس کو تین دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا کمشنر آفس سے ڈسٹرکٹ منجمنٹ کی رپورٹ 28 اپریل تک طلب کر لی ۔عدالت نے ٹرائل کورٹ کی رپورٹ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث کو پڑھنے کے لیے فراہم کرنے کی ہدایت کی اسٹیٹ کونسل نے عدالت سے استدعا کی کہ آئی جی آفس کی رپورٹ جمع کرانے کا وقت دیا جائے جس پر عدالت نے کہا کہ توہین عدالت کی بھی درخواست آئی ہوئی ہے آئی جی آفس تین روز میں رپورٹ دیں ،اس موقع پر عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آئیندہ کی سماعت کا لائحہ عمل بھی دیکھا جائے جس پر عدالت نے کہا کہ آئی جی کا موقف آ جائے تو پھر دیکھا جائے گا کیا لائحہ عمل ہونا چاہیے جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کی رپورٹ کی کاپی ہمیں مل جائے تو ہم پڑھ لینگے جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو ٹرائل کورٹ کی رپورٹ پڑھنے کے لیے دے دیتے ہیں اس موقع پر پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ منجمنٹ کی بھی رپورٹ منگوا لیں جس پر عدالت نے کہا کہ کمشنر آفس سے انکی رپورٹ بھی منگوا لیتے ہیں رپورٹ آجائے گی تو ایک ساتھ توہین عدالت اور آئندہ کا لائحہ عمل دیکھ لینگے عمران خان کے وکیل خواجہ حارث پراسیکیوٹررضوان عباسی اور اسٹیٹ کونسل عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے کیس کی مزید سماعت28 اپریل تک ملتوی کردی۔#/s#

Leave feedback about this