قومی اسمبلی :معمول کی کارروائی ملتوی ، بھٹو شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے بحث

کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 12 سال سے التوا کا شکار ریفرنس کا فیصلہ کرنا چاہیے، بھٹو کا عدالتی قتل ہوا آج پھرانصاف کا قتل ہوا،شہباز شریف
1971 کے الیکشن میں پاکستان کی آبادی دس کروڑ تھی ،آج سیاہ دن ہے پاکستان کے عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا پاکستان کے محسن کو 4 اپریل کو قتل کیا گیا
ذوالفقار علی بھٹو نے سوچا کہ پاکستان کے عوام کے دکھ درد اور حق میں کھڑا ہو گیا اور عوام ان کے ساتھ چلنا شروع کر دیا،اراکین اسمبلی کا اظہار خیال
ا سلام آباد (صحافی ۔ پی کے نیوز) قومی اسمبلی کے اجلاس میں معمول کی کارروائی کو ملتوی کر کے ذوالفقار علی بھٹو شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بحث شروع کی گئی اسمبلی میں تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے ذوالفقار علی بھٹو کو بھرپور طریقے سے خراج عقیدت کیا اور ان کو دنیا کا بہترین لیڈر قرار دیا اور ان کے قتل کو عدالتی قتل قرار دیا گیا ذوالفقار علی بھٹو کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ انہوں نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ چار اپریل کو بھٹو کا عدالتی قتل ہوا آج پھر انصاف کا قتل کیا گیا ہیخ کیس کا فیصلہ کرنے والے ایک جج نے اس بات کا اعتراف کیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کی درخواست پر سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے ایصال ثواب کے دعا کروائی گئی دعا مولانا اسعد محمود نے کروائی قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ وزیر قانون نے جیسے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 12 سال سے التوا کا شکار ریفرنس کا فیصلہ کرنا چاہیے سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے حوالے سے پوری دنیا میں اچھی طرح شعور ہے سابق وزیراعظم کا عدالتی قتل ہوا تھا فیصلہ کرنے والے ایک جج نے اپنی یادداشت میں اس بات کا اعتراف کیا کہ سابق وزیراعظم 73ء￿ کے آئین کے بانی کی حکومت تھی ۔73ء￿ کا آئین اسی حکومت میں معرض وجود میں آیا یہ پاکستان کی تاریخی خدمت تھی جسے یاد رکھا جائیگا کیسا تاریخ کا جبر ہے آج بھی چار اپریل ہے، عدالتی قتل آج ہی تاریخ ہوگا آج چار اپریل کو 72 گھٹنے میں جو کارروائیاں ہوئیں وہ عدل و انصاف کا قتل ہوا اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، میں آپ سے گوش گزار ہوں کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کیلئے دعا کرائیں مولانا اسعد محمود نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید کے ایصال کے لئے دعا کرائی۔اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ 1971 کے الیکشن میں پاکستان کی آبادی دس کروڑ تھی ووٹ دینے کا اختیار صرف 80ہزار لوگوں کو تھا 40 ہزار مشرقی اور 40 ہزار مغربی پاکستان سے ووٹ ڈالے تھے اس وقت سیاست شجر ممنوع تھی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا کہ آج کا دن سیاہ دن ہے کہ چار اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کر دیا گیا تھا اور آج پھر چار اپریل کو سیاہ فیصلہ آیا ہے اس متنازعہ فیصلہ کو پاکستان کے جج اور عوام نہیں مانیں گے سپریم کورٹ نے لاڈلے کو نوازا گیا ہے پاکستان عوام کی بات نہیں سنی گئی اس ملک کو استحکام دینے کی بجائے مشکل میں ڈال دیا گیا ہے اگر فل کورٹ بینچ کا فیصلہ آ جاتا تو سب اس کو ماننے کو تیار تھے آج نفرت کی دیوار کھڑی کر دی گئی ہے الیکشن دو صوبوں میں ہوں گے تو دوسروں میں نہیں ہوں گے بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ جن کی شکلیں ہمیں پسند نہیں ان کے ساتھ بھی بیٹھنے کو تیار ہیں آج کے فیصلے سے پوری قوم پریشان ہے لیکن ایک بندہ ڈانس کر رہا ہو گا اور اپنے ساتھیوں کو بھی ڈانس کرنے کا کہہ رہا ہو گا ایسا شخص ملک میں فساد چاہتا ہے یہ فیصلہ خطرناک فیصلہ ہے جن لوگوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے فیصلہ دیا تھا ان کے جنازے میں لوگ شریک نہیں ہوئے تھے پی اے سی کے چیئرمین و رکن اسمبلی نور عالم خان نے کہا کہ آج وہ دن ہے کہ عوام سے زیادتی کی گئی اور ان سے ان کا لیڈر چھینا گیا ذوالفقار علی بھٹو نے مسلم دنیا کو لاہور میں اکھٹا کیا لیکن بدقسمتی سے ان کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا 109 میں آج تک کسی کو پھانسی نہیں دی گئی لیکن ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی لگایا گیا عدالت نے ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف غلط فیصلہ دیا تھاپیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ آج سیاہ دن ہے پاکستان کے عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا پاکستان کے محسن کو 4 اپریل کو قتل کیا گیا

Leave feedback about this

  • Rating