پولیس تصادم میں زخمی ہونے والی خواتین کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا،ضلعی انتظامیہ کے ناقص انتظامات کے باعث واقعہ پیش آ یا،شہری
بھکر میں ایک، مظفر گڑھ میں بزرگ خاتون کی زندگی لی گئی ،انتظار کرتے3 افراد دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے، چارسدہ میں ایک شخص چل بسا
ساہیوال(صحافی ۔ پی کے نیوز)ملک کے مختلف شہروں میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران7افراد جاں بحق جبکہ 43سے زائد زخمی ہو گئے ۔ملک کے مختلف حصوںسے موصولہ اطلاعات کے مطابق قائد اعظم سٹیڈیم میں بنے مفت آٹا تقسیم سنٹر پر پولیس کے تشدد سے 43 خواتین زخمی ہوگئیں جن میں سے ایک جان کی بازی ہار گئی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آٹا ایپ بند ہونے سے پولیس عوام کا رش کنٹرول نہ کر سکی، ایپ بند ہونے سے آٹا نہیں دیا جا رہا تھا جس پر پولیس نے رش ختم کروانے کیلئے دھکے دیے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق پولیس تصادم میں زخمی ہونے والی خواتین کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، مزید برآں ڈی سی ساہیوال اور ڈی پی او ساہیوال بھی موقع پر موجود تھے۔ادھربھکر میں گھنٹوں باری کا انتظار کرنے والا شخص دم توڑ گیا، مظفر گڑھ میں بھگدڑ بزرگ خاتون کی زندگی لیگئی جبکہ ملتان، فیصل آباد اور کوٹ ادو میں قطاروں میں انتظار کرنے والے 3 افراد دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے۔ادھر چارسدہ میں دھکم پیل اور بھگدڑ میں ایک شہری جاں بحق ہوا۔پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مفت آٹے کی تقسیم کے موقع پر شدید بدنظمی دیکھی گئی تھی، پشاور میں آٹے کی مل کی دروازے توڑ دئیے گئے تھے، اس دوران ایک خاتون کا بازو ٹوٹ گیا۔حافظ آباد میں بھی مفت آٹا لیتے ہوئے شدید دھکم پیل ہوئی اور اس دوران بھی متعدد مرد و خواتین زخمی ہو گئے، پولیس نے رش کم کرنے کے لئے مبینہ تشدد بھی کیا۔شہریوں نے الزام لگایا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ناقص انتظامات کے باعث واقعہ پیش آیا۔اتوار کو پریس ایک پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے یہ دعوی کیا تھا کہ پچھلے 72 گھنٹوں میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران 6 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

Leave feedback about this