دو منٹ کا کیس ہے ،ٹیریان عمران خان کی بیٹی ہے یا نہیں ،ہاں یا ناں میں جواب دیں،چیف جسٹس
اگر عمران کہہ دیں کہ غیر موجودگی میں غلط فیصلہ ہوا بیٹی سے انکار کرتا ہوں پھر کیا ہو گا؟جسٹس عامر فاروق کے ریمارکس
درخواست گزار نے واضح الفاظ میں عمران خان کی ٹیریان کی ولدیت ظاہر کرنی ہے ،جسٹس محسن اختر کیانی کا وکیل سے مکالمہ
اسلام آباد(صحافی ۔ پی کے نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق ،جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل لارجربنچ نے مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کو کاغذات نامزدگی میں چھپانے پر عمران خان کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت کی دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ اگر عمران کہہ دیں کہ غیر موجودگی میں غلط فیصلہ ہوا بیٹی سے انکار کرتا ہوں پھر کیا ہو گا؟ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیلی فورنیا کی عدالت میں دائر پٹیشن کی کاپی آپ کے پاس نہیں ہے؟ عمران خان کا بیان حلفی موجود ہے جو وہاں دیا گیا جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ عدالت کیلی فورنیا کی کورٹ سے مصدقہ ریکارڈ منگوا لے ،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کیلی فورنیا کی کورٹ کو ریکارڈ دینے کا کیسے کہہ سکتے ہیں؟ اس موقع پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ درخواست گزار نے واضح الفاظ میں عمران خان کی ٹیریان کی ولدیت ظاہر کرنی ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان اور جمائمہ خان نے ٹیریان کی سرپرستی کیلئے رضامندی دی کسی تیسرے نے ٹیریان کی سرپرستی کیلئے رضامندی کیوں نہیں دی عمران خان ٹیریان کا والد اور جمائمہ اسکی سرپرست تھی جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ تو آپ کہہ رہے ہیں نا کہ وہ والد ہے والد تو خود یہ کہہ ہی نہیں رہا پاکستان میں بہت سے لوگ بچوں کے سرپرست تو ہیں مگر والد نہیں ہیں کل کوئی آ کر کہے گا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کرا لیں ولدیت کا ٹیسٹ بھی ریکارڈ پر نہیں ہیاس صورت میں تو کوئی ثبوت ہی موجود نہیں ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جب ولدیت کے ٹیسٹ کا معاملہ آیا تو وہ عدالتی کارروائی سے پیچھے ہٹ گئے یہاں جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا عدالتی کارروائی سے پیچھے ہٹنا اس بات کا ثبوت ہو سکتا ہے کہ وہی بچی کے والد ہیں بیٹی آ کر کہہ سکتی ہے کہ یہ میرا باپ ہے اسے والد ڈیکلیئر کریں کوئی دوسرا آ کر کیسے یہ بات کہہ سکتا ہے جب متاثرہ لڑکی نہیں کہہ رہی چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ بچی کا نام اور عمر کیا ہے؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لڑکی کا نام ٹیریان جیڈ خان وائٹ اور عمر 31 سال ہے ،جب لڑکی کی والدہ کی ڈیتھ ہوئی تو عمران خان سے گارڈین شپ کی اجازت مانگی گئی عمران خان اگر والد نہ ہوتے تو اجازت نامہ کیوں دیتے؟عمران خان لڑکی کے والد تھے تو انہوں نے وہ اجازت دی چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل مکمل کر لیے ہیں؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تو میں نے دلائل شروع ہی نہیں کئے ،میں پانچ نکات پر ایک ایک کر کے دلائل دوں گاابھی صرف ایک نکتے پر دلائل دیے ہیں اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن نے بیان حلفی پر کوئی فائنڈنگ دی؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی فائنڈنگ نہیں دی گئی اس موقع پر چیف جسٹس نے عمران کے وکلاء سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ویسے تو آپ کی سائیڈ سے بھی یہ دو منٹ کا کیس ہے؟یا آپ تسلیم کریں یا انکار کریں پٹیشن ختم ہو جاتی ہے،آپ انکار کریں تو ان کی پٹیشن ابھی خارج ہوتی ہے ،اگلے الیکشن میں یہ معاملہ پھر کوئی لے کر آ جائے گا آپ قابل سماعت ہونے کو چھوڑیں اور ہاں یا نا کر کے مسئلہ ختم کریں کیس کی مزید سماعت 20 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔

Leave feedback about this