حج درخواستوں کی وصولی 16 مارچ سے شروع، مفت حج کی گنجائش نہیں

حج درخواستوں کی وصولی 16 مارچ سے شروع، مفت حج کی گنجائش نہیں
سپانسر شپ سکیم کے تحت 50فیصد کوٹہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے مختص کیا گیا ہے
1لاکھ 79ہزار 210پاکستانی رواں سال فریضہ حج ادا کریں گے ،وفاقی وزیر مذہبی امور
اسلام آباد(صحافی ۔ پی کے نیوز)وزارت مذہبی امور نے حج 2023کی پالیسی کا اعلان کردیا ہے مجموعی طور پر 1لاکھ 79ہزار 210پاکستانی رواں سال فریضہ حج ادا کرسکیں گے ،سرکاری حج سکیم اور نجی حج سکیم کو 50/50فیصد کوٹہ دیا جائے گاجبکہ سرکاری اور نجی سطح پر سپانسر شپ سکیم کے تحت 50فیصد کوٹہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے مختص کردیا گیا ہے ،حج درخواستوں کی وصولی 16 مارچ سے شروع ہوگی، حج پالیسی 2023 میں مفت حج کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، شمالی علاقہ جات کیلیے حج اخراجات کا تخمینہ 11 لاکھ 75 ہزار روپے جبکہ جنوبی علاقوں کیلیے حج اخراجات کا تخمینہ 11 لاکھ 65 ہزار روپے ہے، وفاقی حکومت سے حج سبسڈی لینے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم موجودہ معاشی حالات میں یہ ممکن نہیں ہے ،گذشتہ 5سالوں کے دوران فریضہ حج ادا کرنے والے اس سال حج پر نہیں جاسکیں گے تاہم حج بدل اور محرم کی صورت میں اجازت ہوگی ،روڈ ٹو مکہ فی الحال اسلام آباد ایرپورٹ سے ہوگی جبکہ لاہور اور کراچی سے اس سہولت کو شروع کرنے کیلئے سعودی وزارت سے بات چیت جاری ہے ۔جمعہ کے روز وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے پریس کانفرنس سے خطاب میں حج پالیسی 2023 کے اہم نکات کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2023 کی منظور ی دیدی ہے ۔ سرکاری حجاج سے صرف اتنے ہی حج اخراجات وصول کیے جاتے ہیں جتنی رقم انکی سہولیات پر خرچ ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ سرکاری حج پیکیج کے تین اہم ستون ہیں جن کی بنیاد پر اخراجات کا تعین ہوتا ہے۔

Leave feedback about this

  • Rating