بجلی خریدنے کیلئے پاکستانی وفد تین روزہ دورے پر ایران روانہ،وزیراعظم کی رمضان کے دوران سحر و افطار کے اوقات میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے ہدایت
سرچارج رواں سال 8 ماہ میں وصول کیا جائے گا ،دو سو یونٹ تک پروٹیکٹو صارفین سے 8 ماہ میں 89 پیسہ سے دو روپے فی یونٹ دوروپے 75 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کئے جائیں گے، نوٹیفکیشن جاری
300 یونٹ استعمال کرنیوالے صارفین سے بھی 79 پیسہ سے دو روپے 75 پیسے ، کسانوں سے 8 ماہ میں 50 پیسہ سے 3 روپے فی یونٹ اور کے الیکٹرک صارفین کے لئے 13 روپے 87 پیسے فی یونٹ تک اضافہ
اسلام آباد(صحافی ۔ پی کے نیوز) آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کے لیے حکومت نے بجلی صارفین پر 76 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا۔آئی ایم ایف کی شرط کو پورا کرنے کیلیے حکومت نے بجلی صارفین پر 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ کا سرچارج عائد کیا جس کا وزارت توانائی نے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا۔نوٹی فکیشن کے مطابق سرچارج صارفین سے مارچ سے جون 2023 کے دوران وصول کیا جائے گا، مجموعی سرچارج بڑھ کر3 روپے 82 پیسے فی یونٹ ہوجائے گا جبکہ اس وقت بجلی صارفین پہلے ہی43 پیسے فی یونٹ سرچارج ادا کررہے ہیں۔سرچارج کا اطلاق کے الیکڑک صارفین پر بھی ہوگا، جون2023 تک بجلی صارفین سے تقریبا 76 ارب روپے اضافی وصول کئے جائیں گے۔اس سے قبل نیپرا نے کے الیکٹرک صارفین کیلیے سرچارج نافذ کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا، جس کے مطابق صارفین سے 14 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافی رقم 8 ماہ تک وصول کی جائے گی۔نیپرا کے مطابق دو سو یونٹ استعمال کرنے والے پروٹیکٹو صارفین سے 8 ماہ میں 89 پیسہ سے دو روپے فی یونٹ اضافی وصول کیے جائیں گے، دو سو یونٹ تک استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹو صارفین سے 79 پیسہ تا دو روپے 75 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کیے جائیں گے۔اسی طرح 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین سے بھی 79 پیسہ سے دو روپے 75 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کیے جائیں گے، کسانوں سے 8 ماہ میں 50 پیسہ سے 3 روپے فی یونٹ تک اضافی وصول کیے جائیں گے۔دریں اثنا کے الیکٹرک صارفین کے لیے 13 روپے 87 پیسے فی یونٹ تک اضافے کا ںوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے لیسکو کے چیئرمین حافظ نعمان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے رمضان میں روزہ داروں کے لیے سحر و افطار کے اوقات میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے کی خصوصی ہدایت کر دی۔ ایران سے 100 میگا واٹ اضافی بجلی خریدنے کے لیے پاکستانی وفد 3 روز ہ دورے پر تہران روانہ ہو گیا۔پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق ایران جانے والے وفد میں پاور ڈویڑن اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ وفاقی وزیرِ توانائی خرم دستگیر کا بھی اس ضمن میں جلد ایران روانہ ہونے کا امکان ہے۔ دورے کے موقع پر ایران کے ساتھ بجلی کی سپلائی سے متعلق معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ ایران سے مکران ڈویژن کے لیے اضافی 100 میگا واٹ بجلی لینے کے لیے ٹرانسمیشن لائن مکمل ہو چکی ہے۔ ایران سے اس اضافی 100 میگا واٹ بجلی کے حصول کا مقصد گوادر کو زیادہ سے زیادہ بجلی فراہم کرنا ہے۔

Leave feedback about this