ویڈیو لنک پر حاضری ، اعتراض ختم ، توہین عدالت کی درخواست خارج ،عمران کو شامل تفتیش ہونے کا حکم، تینوں عدالتوں سے استثنیٰ مل گیا
لاہور میں ایک اور مقدمہ، عبوری ضمانت میں 21 مارچ تک توسیع ،شامل تفتیش ہونے کا حکم، کوئٹہ کی عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے
لاہور،اسلام آباد(صحافی ۔پی کے نیوز)دفعہ 144 ختم ہوتے ہی عمران خان کا پھر سے سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کر دیا ، تقریر نشر کرنے پر پابندی کا نوٹیفکیشن معطل ، ویڈیو لنک پر حاضری ، اعتراض ختم ، توہین عدالت کی درخواست خارج ،عمران کو شامل تفتیش ہونے کا حکم، تینوں عدالتوں سے استثنیٰ مل گیا،لاہور میں ایک اور مقدمہ، عبوری ضمانت میں 21 مارچ تک توسیع ،شامل تفتیش ہونے کا حکم، کوئٹہ کی عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دفعہ 144 ختم ہوگئی ہے ہم دوبارہ سڑکوں ہر نکلیں گے، ہم جلد انتخابی جلسے شروع کرنے جارہے ہیں ، انکا پلان ہے کہ عدلیہ کو تقسیم کرکے چیف جسٹس کے خلاف مہم چلائیں ۔یہ منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، یہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کروانا چاہتے ، نوے روز میں الیکشن نہ ہوئے تو ملک میں ائین قانون نہیں رہے گا ، کبھی آرمی چیف سے ملاقات کا نہیں کیا ، چوروں سے کوئی بات نہیں ، میں بات چیت سے مسائل حل کرنے کا حامی ہوں۔ علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے عمران خان کے خلاف محسن رانجھا پر حملے کا درج مقدمہ میں عبوری ضمانت میں 21 مارچ تک توسیع دیتے ہوئے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا عدالت نے کہا کہ اگر عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوتے تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا ،ملزم اگر شامل تفتیش نہیں ہوتا تو اسکے اپنے نتائج ہیں وقت اس لئے دے رہا ہوں کہ شامل تفتیش ہونا ہے دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان شامل تفتیش ہوئے ہیں؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان ابھی شامل تفتیش نہیں ہوئے اس موقع پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ اس کیس میں کوئی تفتیشی عمران خان کے پاس نہیں گیا اس موقع پر سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی نے نہیں بلکہ ملزم نے تفتیشی کے پاس جانا ہوتا ہے اس موقع پر عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان شامل تفتیش ہو جائیں گے اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت سے کہا کہ ان سے کہیں کسی ایک کیس کا تو ٹرائل آگے بڑھنے دیں عدالت نے کیس کی سماعت 21 مارچ تک ملتوی کر دی۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور دیگررہنماؤں کیخلاف دہشتگردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلئے گئے ۔مقدمہ ڈی ایس پی صابر علی کی مدعیت میں لاہورکے تھانہ ریس کورس میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں عمران خان، فرخ حبیب، حسان نیازی، اعجاز چوہدری، حماد اظہر، فواد چوہدری اور محمود الرشید کو نامزد کیا گیا ہے۔مقدمے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی، پولیس افسران پر حملہ، سڑک بلاک کرنے سمیت دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق ہجوم نے جان سے مار دینے کی نیت سے حملہ کیا جس سے بچنے کیلئے آنسو گیس اور شیلنگ کرنا پڑی۔اس دوران پی ٹی آئی کارکن جاں بحق اور متعدد زخمی بھی ہوئے۔متن کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان کو بتایا گیا تھا کہ دفعہ 144 نافذ ہے اس کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ کارکنان کے پولیس اہلکاروں پر حملے اور تشدد سے 13 پولیس اہلکار اور افسران زخمی ہوگئے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی ویڈیو لنک حاضری کے حوالے سے درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے درخواست کا نمبر لگانے کا حکم دیدیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے عمران خان کی ویڈیو لنک حاضری کے حوالے سے درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ عدالت سماعت کی، عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور ابوذر سلمان خان عدالت کے سامنے پیش ہوئے ۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کارکنوں کے ہمراہ عدالتوں میں پیش ہونے پر سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی ۔ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار مشکور حسین کے وکیل ندیم سرور ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان جتھوں کے ساتھ عدالتوں میں داخل ہو کر عدلیہ کی توہین کے مرتکب ہوئے، وہ اپنے خلاف آنے والے فیصلے سوشل میڈیا پر متنازع بنانے کے مرتکب ہوئے ہیں۔وکیل نے مزید کہا کہ عمران کے حواریوں نے لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں پلان کے مطابق ہنگامہ آرائی کی،عدالتی احاطوں میں نعرے بازی کرنے والوں کو نہ روک کر توہین عدالت کیمرتکب ہوئے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی عمل میں لائے۔بعدازاں عدالت نے کارکنوں کے ہمراہ عدالتوں میں پیش ہونے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد کردی۔

Leave feedback about this