عمران خان نے ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا،آئی ایم پروگرام سے انحراف کیا جس سے مہنگائی میں اضافہ ہوا،اسحاق ڈار
پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا ، آئی ایم سے آئندہ دور وز میں معاہدہ ہو جائیگا، کفایت شعاری مہم پر سختی سے عملدرآمد کریں گے،ملک کو چارٹر آف اکانومی کی ضرورت ہے ، ملکی معیشت کیلئے اکھٹے ہوں
ماضی میں غلط پالیسوں کی وجہ سے بجٹ خسارے میں اضافہ ہوا ، 2018 میں پاکستان کی معاشی مشکلات بڑھیں ، اتحادی حکومت کو معاشی بحران ورثے میں ملا ، وفاقی وزیر خزانہ کا سیمینار سے خطاب
اسلام آباد ( صحافی ۔ پی کے نیوز ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک کو چارٹر آف اکانومی کی ضرورت ہے،پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا ، معیشت کے بارے میں غلط پراپیگنڈہ مہم ملک کیلئے نقصان دہ ہے ،آئی ایم ایف سے آئندہ دور وز میں معاہدہ ہو جائیگا،عمران خان نے ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا اور آئی ایم ایف پروگرام سے انحراف کیا جس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ماضی میں غلط پالیسوں کی وجہ سے بجٹ خسارے میں اضافہ ہوا ہے ، 2018 میں پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہو ا ، اتحادی حکومت کو معاشی بحران ورثے میں ملا جبکہ پی ٹی آئی کی ماضی کی غلط پالیسیوں کی بدولت بیرونی سرمایہ کاری کا فقدان ہوا، ملک نے 2013سے 2018تک معاشی استحکام حاصل کیا، عالمی ایجنسی نے پیش گوئی کی تھی کہ 2030 تک پاکستان جی 20 ممالک میں شامل ہوجائے گا۔مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور حکومت میں پاکستان دنیا کی 24بڑی معیشت بن گیا تھا اور پاکستان ایشیا کی بہترین مارکیٹ تھی لیکن آج بدقسمتی سے مجھے یہ بتاتے ہوئے تکلیف محسوس ہو رہی ہے کہ 2022 میں پاکستان دنیا کی معاشی فہرست میں 47 ویں نمبر ہے۔ گزشتہ پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ ملک تنزلی کی ڈگر پر گیا، گزشتہ چار سالوں میں فی کس آمدنی میں صرف تیس ڈالر کا اضافہ ہوا اس کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں فی کس آمدنی میں 373 ڈالر کا اضافہ ہوا ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان نے ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا اور آئی ایم پروگرام سے انحراف کیا جس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ، عمران خان نے پاکستان کے قرضوں میں 24ارب ڈالر کا اضافہ کیا، ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدمات کر رہے ہیں جلد ہی معاشی بحران پر قابو پالیں گے ،عالمی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی سمیت ملک کو متعدد چیلنجز در پیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں آئی ایم ایف سے معاہد ہ ہونے کی امید ہے اور یہ معاہد آئندہ دو روز میں طے پا جائیگا، ہماری حکومت نے ملک کا واحد آئی ایم پروگرام مکمل کیا ہے ،پاکستان کی ترقی میں عالمی بنک کے کردار کو سرا ہنے کے ساتھ ساتھ ترقیاتی شراکت داروں ، عالمی بنک اور ایشیائی ترقیاتی بنک کے بھی شکر گزار ہیں ۔ میڈیا میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ میں یہ دعوے سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ، معیشت کے بارے میں غلط پراپیگنڈہ مہم چل رہی ہے جو ملک کیلئے نقصان دہ ہے،وزیراعظم نے کفایت شعاری مہم کا اعلان کیا ہے جس پر سختی سے عملدرآمد کریں گے ، غیر ضروری اخراجات کو کنڑول کرنے کیلئے اقدامات کیلئے سب کو ملکر ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، وفاقی حکومت اپنے اخراجات میں 15فیصد کمی کرے گی ،تمام ارکان کابینہ نے بڑی جیپ کا استعمال ختم کردیا ہے سرکاری افسران اور وزراء ا کانومی کلاس میں سفر کریں گے جبکہ سرکاری وفد فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام نہیںکریں گے،سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے 16ارب ڈالر درکار ہیں ، ملک کو اس وقت چارٹر آف اکانومی کی ضرورت ہے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کے سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے میشاق معیشت کیلئے اکھٹے ہوں ہمارے پاس عہدے امانت ہیں ہم سب اللہ تعالیٰ اور عوام کے آگے جوابدہ ہیں

Leave feedback about this