پی ٹی آئی کی اعلٰی قیادت کو جنوبی پنجاب کی جیلوں میں بھیج دیا گیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کے اہلخانہ رہائی کیلیے عدالت پہنچ ،آج سماعت ،قیادت کا جیلوں کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے کا فیصلہ
اسد عمر کو راجن پورٗ شاہ محمود قریشی ٗ اٹک ٗ اعظم سواتی رحیم یار خان اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو بھکر جیل میں بند کر دیاگیا
لاہور،راولپنڈی ،اسلام آباد(صحافی ۔ پی کے نیوز)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کے مرکزی قائد ین سمیت کئی رہنماؤں اور کارکنان کوجنوبی اور شمالی پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کردیا گیا۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کو راجن پور جیل جبکہ شاہ محمود قریشی کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک منتقل کر دیا گیا ہے۔سینیٹر ولید اقبال لیہ جیل جبکہ اعظم سواتی کو رحیم یار خان جیل اور ڈاکٹر مراد راس کو ڈی جی خان جیل منتقل کیا گیا ہے۔سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو بھکر جیل اور محمد خان مدنی کو بہاولپور جیل منتقل کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کے علاوہ جیل بھرو تحریک میں پی ٹی آئی کے 77 کارکنوں کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ڈسرکٹ جیل لیہ میں 24، بھکر میں24 اور راجن پور جیل میں 25 کارکنوں کو بھجوایا گیا ہے۔ جیل بھرو تحریک میں تحریک انصاف کے گرفتار رہنماؤں کے اہل خانہ نے رہائی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اعجاز چوہدری، اسد عمر. ولید اقبال سمیت دیگر کے اہل خانہ نے رہائی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے اور بیٹی نے اپنے والد کی کی رہائی کے لیے لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو حبس بے جا میں رکھا گیا ہے۔تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بدھ کو لاہور سے پولیس نے حراست میں لیا اور ہمیں نہیں بتایا جا رہا کہ ہمارے رہنما کہاں ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ تحریک انصاف کے رہنماؤں کو حبس بے جا سے بازیاب کروا کر رہا کرنے کا حکم دے۔پی ٹی آئی رہنماؤں کے اہل خانہ کی جانب سے رہائی کے لیے دی گئی درخواستوں پر سماعت آج جمعہ کے روز ہوگی۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں اور کارکنوں کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کئے جانے کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت نے جیلوں کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور مختلف اضلاع کے کارکنان کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گرفتار کارکنوں کی رہائی تک کیمپ جاری رکھیں اور ان میں زیادہ سے زیادہ کارکنوں کی موجودگی کو یقینی بنائیں، بتایا گیا ہے کہ جیل بھرو تحریک میں گرفتار ہونے والے رہنمائوں اور کارکنان کی لاہور سے منتقلی پر جیلوں کے باہر کیمپ لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔لاہور سے جیل بھرو تحریک میں پی ٹی آئی کے گرفتار ہونے والے رہنمائوں اور کارکنان کو لاہور سے دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد تحریک انصاف نے جیلوں کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے کی کال دے دی ہے۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ لاہور سے 214کارکن گرفتار ہوئے لیکن صرف 81 کی گرفتاری ظاہر کی جارہی ہے، باقی گرفتار کارکنوں کے بارے نہیں بتایاجارہا۔فواد چوہدری نے کہا کہ جن جیلوں میں قائدین اور کارکنان ہوں گے وہاں مقامی تنظیمیں کیمپ لگائیں گی اور کارکن ان تمام جیلوں کے باہر صدائے احتجاج بلند کریں گے۔دوسری جانب کوٹ لکھپت جیل کی جانب سے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کی لسٹ جاری کردی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے 77کارکنان گرفتار کیے گئے اور گرفتاررہنمائوں میں شاہ محمود، اسدعمر، اعظم سواتی اور دیگر شامل ہیں۔#/s#

Leave feedback about this

  • Rating