عمران خان کو ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت ،ڈی جی نیب راولپنڈی توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں
سیشن کورٹ اسلام آباد نےتوشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کیخلاف فرد جرم کی کارروائی 28 فروری تک ملتوی کر دی
اسلام آباد(صحافی ۔ پی کے نیوز) نیب نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 9 مارچ کو طلب کرلیا۔ عمران خان کو نیب اسلام آباد کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا ہے جو کہ عمران کی رہائش گاہ بنی گالہ اور چک شہزاد اسلام آباد کے پتوں پر بھیجا گیا ہے۔ نوٹس میں قومی احتساب بیورو نے عمران خان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں ملنے والے تحائف کو فروخت کیا جن میں چار رولیکس گھڑیاں، ایک آئی فون جو انہیں 2018ء میں قطر آرمڈ فورسز کی جانب سے دیا گیا، قیمتی گھڑی اور دیگر تحائف شامل ہیں جو انہوں نے خلاف قانون فروخت کیے۔عمران خان کو ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈی جی نیب راولپنڈی توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں،نیب نے کابینہ ڈویژن اور توشہ خانہ سے عمران خان کے تحائف کا ریکارڈ حاصل کیا تھا۔نیب نے کیس میں کابینہ ڈویژن اور توشہ خانہ کے افسران کا ابتدائی بیان قلم بند کیا۔ نیب کے مطابق توشہ خانہ سے لیے جانے والے تحائف کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، یاد رہے کہ نیب نے 8 نومبر 2022 کو عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات شروع کیں۔ دوسری جانب سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق عمران خان پر فرد جرم کی کارروائی 28 فروری تک ملتوی کردی۔سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق عمران خان کے خلاف فوجداری کیس کی سماعت ہوئی۔ عمران خان اور الیکشن کمیشن کے وکیل سیشن کورٹ اسلام آبادمیں پیش ہوئے۔وکلا نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، وکیل گوہر علی خان نے عدالت کو بتایا کہ 28فروری کو عمران خان کا ایکسرے ہوجائیگا، آج عمران خان کا مسئلہ تھا اسلام آباد آنے کا۔جج نے ریمارکس دیے کہ ایسے رہا تو ٹرائل لمبا ہوتا چلا جائیگا۔الیکشن کمیشن وکیل نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض اٹھادیا۔وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں اپنے پائوں پر کھڑے ہو کر گئے۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے عمران خان کا پمز سے طبی معائنہ کروانے کی استدعا کردی۔جج نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کا پمز سے طبی رپورٹ بنا لیتے ہیں،عمران خان کا ایم ایل سی دکھا دیں تاکہ انجری کی نوعیت دیکھ لیں،وکیل گوہر علی خان نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان زمان پارک سے لاہور ہائیکورٹ گئے۔اسلام آباد کچہری میں پیشی تھوڑی مشکل ہے،کیس غیرسنجیدہ ہے،ڈاکٹروں کی ہدایت اور سیکیورٹی وجوہات کے باعث عمران خان نہیں آئے۔عمران خان پر انسدادِ دہشت گردی اور دیگر عدالتوں میں بھی کیسز ہیں۔جج نے عمران خان کے وکیل سے مکالمے میں کہاکہ ہم مسلسل آپ لوگوں کی مان ہی رہیہیں۔صرف کاپیاں فراہم کرکے فردجرم عائد کرنی ہے۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے وکلاء کو کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔جج نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کی حاضری اگلی سماعت پر یقینی بنالیں ہم آج استثنیٰ پر اعتراض نہیں کریں گے۔ 28فروری کی تاریخ دے دیتے ہیں، ان کی حاضری یقینی بنائیں۔

Leave feedback about this