سینیٹ اجلاس: پٹرول کی قلت ختم کرانے میں ناکامی پر حکومتی رکن پھٹ پڑے
حکومت بے بس نظر آرہی ہے ،ایک ہزار روپے کے پٹرول کیلئے تین جگہوں پر جانا پڑا،آصف کرمانی
ترکی میں زلزلہ کے بعد بڑے بڑے سٹورز نے اشیاء مفت فراہم کرنا شروع کردی
یہاںگزشتہ 9 دنوں سے پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کردی گئی ہے ،ایوان بالا میں اظہار خیال
اسلام آباد(صحافی ۔پی کے نیوز)سینیٹ اجلاس کے دوران حکومتی رکن ملک میں پٹرول کی شدید قلت ختم کرنے میں ناکامی پر اپنے ہی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے۔جمعہ کے روز سینیٹر آصف کرمانی نے کہاکہ ترکی میں زلزلہ کے بعد بڑے بڑے سٹورز نے اشیاء مفت فراہم کرنا شروع کردی ہے جبکہ پاکستان میں گذشتہ 9 دنوں سے پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کردی ہے اس مافیا نے حکومت کی رٹ کو چیلنج کردیا ہے اور اس معاملے میں مجھے حکومت بے بس نظر آرہی ہے انہوں نے کہاکہ مجھے خود ایک ایک ہزار روپے کے پٹرول کیلئے تین جگہوں پر جانا پڑا انہوں نے کہاکہ یہ ملک میں کیا ہورہا ہے اس کا فوری طور پر حل نکالا جائے انہوں نے کہاکہ جو ذمہ دار ہیں ان کو مچھ جیل میں بھیجا جائے یہ صرف بیانات دینے سے نہیں ہوگا انہوں نے کہاکہ ملک میں اشرافیہ نے اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں آج اگر وزیر پٹرولیم ہوتے تو میں ان سے پوچھتا کہ آپ سے ایک پٹرول مافیا کنٹرول نہیں ہورہا ہے انہوں نے کہاکہ ایف نائن واقعہ میں کوئی اعلیٰ شخصیت ملوث ہے اسی وجہ سے ای واقعے میں ملوث ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے انہوں نے کہاکہ یہ بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے اس معاملے کو وزارت داخلہ کی کمیٹی کے سپرد کیا جائے کہ ابھی اس واقعہ کے ذمہ داران کو کیوں گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے انہوں نے کہاکہ وزیر اعطم پاکستان نے ایک حکومتی اخراجات پر کنٹرول کیلئے ایک کمیٹی بنائی تھی جس میں لکھا گیا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں کم کی جائیں انہوں نے کہاکہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں پبلک کی جائیں اور اسی طرح باقی افسران کی تنخواہیں بھی پبلک کی جائیں تاکہ عوام میں یہ تاثر ختم ہو کہ پارلیمیٹرینز لاکھوں روپے کے مراعات اور تنخواہیں لے رہے ہیں۔

Leave feedback about this