نوجوانوں کا ایک لاکھ لیپ ٹاپ دئیے جائینگے وزیر اعظم کا5سے 75 لاکھ تک قرض دینے کا اعلان

پاکستان کو بچانا ہے تو اس کی قیمت ادا کرنا ہو گی،سب جانتے ہیں انتہائی مشکل حالات میں ہم نے یہ ذمہ داری سنبھالی، شہباز شریف
ہمارے نوجوان باصلاحیت ہیں انہیں اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے ، ہم نوجوانوں کو 5 سے 75 لاکھ روپے تک کے قرضے دیں گے،تیل کی امپورٹ پر 27 ارب ڈالر خرچ ہو گئے
کچھ اقدامات کر کے ہم چند ارب ڈالر بچا سکتے تھے، اپنی ساری سیاسی کمائی پاکستان بچانے کے لیے قربان کر دینگے، ’’پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگری لونز‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب
اسلام آباد ( صحافی ۔ پی کے نیوز ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو بچانا ہے تو اس کی قیمت ادا کرنا ہو گی، سب جانتے ہیں کہ انتہائی مشکل حالات میں ہم نے یہ ذمہ داری سنبھالی، ہمارے نوجوان باصلاحیت ہیں انہیں اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے ، ہم نوجوانوں کو 5 سے 75 لاکھ روپے تک کے قرضے دیں گے،تیل کی امپورٹ پر 27 ارب ڈالر خرچ ہو گئے، کچھ اقدامات کر کے ہم چند ارب ڈالر بچا سکتے تھے۔’’پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگری لونز‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوانوں کو فراہم کیا جانے والا 5 لاکھ تک کا قرض بلاسود ہو گا، 5 سے 15 لاکھ تک 7 فیصد کی شرح کے حساب سے قرضے دیئے جائیں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں، ہمارے دور میں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیئے گئے، لیپ ٹاپ دیئے تو کہا گیا یہ سیاسی رشوت ہے، لیپ ٹاپ نہیں تو کیا ہاتھوں میں کلاشنکوف دیتا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب کے اپنے وسائل سے نوجوانوں کو بلاسود قرضے فراہم کیے تھے، نوجوانوں سے قرضوں کی واپسی کی شرح 99 فیصد تھی، کرونا کے دوران نوجوانوں نے لیپ ٹاپ کے ذریعے باعزت روزگار کمایا، نوجوانوں کو وسائل کی فراہمی کے عمل کو کچھ لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو اس کی قیمت ادا کرنا ہو گی، سب جانتے ہیں کہ انتہائی مشکل حالات میں ہم نے یہ ذمہ داری سنبھالی، تیل کی امپورٹ پر 27 ارب ڈالر خرچ ہو گئے، کچھ اقدامات کر کے ہم چند ارب ڈالر بچا سکتے تھے، ہماری حکومت نے توانائی بچت پروگرام کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ 8 بجے دکانیں بند کرنیکا فیصلہ کیا توحکم امتناع لے لیا گیا۔ توانائی بچت اسکیم کیخلاف ایک حکومت عدالت چلی گئی۔ صوبائی حکومت نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا۔نہوں نے کہا کہ ماضی میں پنجاب کے اپنے وسائل سے جونوانوں کو بلا سود قرضے فراہم کیے جا رہے تھے، ماضی میں ہم نے نوجوانوں کیلئے لیپ ٹاپ اسکیم شروع کی تھی، نوجوانوں کو لیپ ٹاپس دیئے گئے تو کہا گیا کہ یہ سیاسی رشوت ہے، ہمارے نوجوانوں نے 99فیصد قرضے واپس کیے، وسائل مہیا کیے گئے توہماری نوجوان نسل پاکستان کا کھویا ہوا مقام حاصل کر لے گی، ہمارے نوجوانوں کے حوصلے بلند ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے نوجوانوں کو ان کے کاروبار کے آغاز کے لیے 40ارب روپے کے قرضے تقسیم کیے اور اس کی ریکوری 99 فیصد تھی، اس کے مقابلے میں بینکوں سے جو قرض لیے جاتے ہیں ان میں سے اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے جاتے ہیں اور قرض معاف کرانے کے ساتھ ان افراد گھروں کے اخراجات، محل اور گاڑیاں اپنی جگہ برقرار رہتی ہیں اس لیے مجھے کوئی شک نہیں کہ ہماری نوجوان نسل کو اگر وسائل مہیا کیے جائیں تو وہ یقیناً پاکستان کو اقوام عالم میں کھویوا ہوا مقام دلوانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کی قیادت میں ہم نے بینکوں اور مائیکرو فنانس کمپنیوں کے ذریعے اس منصوبے کو شروع کیا ہے اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کے لیے وسائل مہیا کیے ہیں جس کے تحت پانچ لاکھ سے 75 لاکھ تک کی اسکیمیں نوجوانوں کے لیے ہوں گی جس میں پانچ لاکھ تک قرض سود سے پاک ہو گا اور تین سال میں اسے واپس لوٹانا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ پانچ سے 15 لاکھ قرض پر پانچ فیصد سود ہو گا اور اس کی واپسی کی مدت سات سال ہو گی اور 15 لاکھ سے 75 پر 7فیصد سود لاگو ہو گا اور یہ قرض 8سال میں واپسی کرنا ہو گا۔ انہوں نے اس کے علاوہ بڑی مشکل سے وسائل اکٹھا کر کے نوجوانوں کے لیے ایک لاکھ لیپ ٹاپ کا بھی پروگرام بنایا ہے جو پورے پاکستان کے بچے اور بچیوں میں میرٹ کی بنیاد پر تقسیم ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دو ہفتے قبل ہم نے بجلی کی بچت کا جو اعلان کیا تھا، اس کے اوپر ایک صوبے کی حکومت ہائی کورٹ چلی اور ہم نے جو رات میں دنیاں 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس پر حکم امتناع لے لیا، اسی طرح شمال میں ایک اور حکومت نے بھی ہمارے فیصلے پر عملدرآمد میں تاخیری حربوں سے کام لیا تاکہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کر سکیں۔شہباز شریف نے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان کو بچانا ہے تو سیاست کو قربان کرنا ہو گا یا سیاسی قیمت ادا کرنی ہو گی، میں ڈنکے کی چوٹ پر اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ مسلم لیگ(ن) اور ہماری مخلوط حکومت اپنی ساری سیاسی کمائی پاکستان کو بچانے کے لیے قربان کردے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 75سال میں ہم نے جو کچھ کیا اس کے نقصانات سب کے سامنے ہیں، میری حکومت، مارشل لاء حکومتوں سمیت تمام حکومتوں کے ساتھ ساتھ اس حمام میں سب ننگے ہیں، سب کو اس کی ذمے داری قبول کرنی ہو گی لیکن اب ہمیں ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا۔ #/s#

Leave feedback about this

  • Rating