لاہور(صحافی ۔ پی کے نیوز)محسن نقوی کے نگران وزیراعلیٰ پنجاب بننے پر رد عمل سامنے آنے لگے ۔
محسن نقوی نے بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ گورنر پنجاب میاں بلیغ الرحمان نے محسن نقوی سے عہدے کا حلف لیا۔
گورنر ہاؤس لاہور میں منعقدہ تقریب میں آئی جی پنجاب عامر ذوالفقار، سابق گورنرپنجاب چوہدری سرور سمیت سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کیں۔
محسن نقوی نے 2009 میں محض 31 برس کی عمر میں سٹی نیوز نیٹ ورک کی بنیاد رکھی اور صحافت کے پیشے میں اپنا سکہ جمایا۔
بعد میں سٹی نیوز نیٹ ورک نے قومی سطح کی خبروں کے لیے 24 نیوز ڈیجیٹل، فیصل آباد کے لیے سٹی 41، جنوبی پنجاب کے لیے روہی ٹی وی کراچی کے لیے سٹی 21 اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ’یو کے 44‘ نامی چینلز بنائے۔
اسی ادارے نے لاہور سے ایک مقامی روزنامے ’ڈیلی سٹی 42‘ کا بھی آغاز کیا۔
میڈیا چینل کے مالک ہونے کے طور پر ان کی شہرت ایک ایسے شخص کی ہے جو اپنے ساتھ کام کرنے والوں کا خیال رکھتے ہیں اور انھیں بہتر مواقع دینے کی کوشش کرتے ہیں۔
’محسن نقوی مرحوم ایس ایس پی اشرف مارتھ کے داماد، چوہدری پرویز الہیٰ کی بھانجی کے شوہراور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت کے بیٹے سالک حسین کے ہم زلف بھی ہیں۔‘
’محسن نقوی کو پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے۔
چوہدری شجاعت کو پی ڈی ایم کے ساتھ مذاکرات پر انھوں نے ہی آمادہ کیا تھا۔محسن نقوی کا نام اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ کے لیے بھیجے گئے دو ناموں میں شامل تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ محسن نقوی پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قریب ہیں اور صوبے میں انتخابات پر اثرانداز ہو کر ان کی انتخابی مہم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
گذشتہ روز نجی چینل کو دیے انٹرویو میں تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے محسن نقوی کو بطور وزیر اعلیٰ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا تھا کہ ’وہ ہمیں ن لیگ سے بھی زیادہ نقصان پہنچانے والے شخص ہیں۔‘
ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا ہے کہ پی ایم ایل این کی تاریخ یہی رہی ہے کہ وہ اپنے امپائرز خود منتخب کرتے ہیں لیکن ناقابل یقین تو یہ ہے کہ کس طرح الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ایک حلیف دشمن کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پر منتخب کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ عہدہ ایک غیر جانبدار شخص کے لیے ہے۔ ای سی پی نے پاکستان کو بنانا ریپبلک بنانے اور ہماری جمہوریت کا مذاق اڑانے میں ساتھ دیا ہے۔ میں کل ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کروں گا تاکہ اس سارے فراڈ کو بے نقاب کیا جا سکے۔
محسن نقوی کے لیے ایک سیاسی جماعت اور اُس کے کارندے انتہائی گھٹیا اور بے بُنیاد مہم چلا رہے ہیں جس سے اُن کی زندگی کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔‘
Leave feedback about this