یواے ای کے تاجر پاکستان میں موجود مواقع سے استفادہ کریں،شہبازشریف کی دعوت
پاکستان کی مارکیٹ ، توانائی، انفراسٹرکچر، ای کامرس، زرعی صنعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے ان کی منتظر ہے
دوطرفہ تجارت اب بھی دونوں ممالک کے تعلقات کی صحیح عکاس نہیں، اقتصادی تعاون کی نئی راہیں تلاش کر رہے ہیں
مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان نے دوستی کی بنیاد رکھی، ہم ان کی فیاضی اور سخاوت کو تادیر یاد رکھیں گے ، وزیر اعظم کا خلیج ٹائمز کو انٹرویو
اسلام آباد( صحافی ۔ پی کے نیوز )وزیراعظم شہبازشریف نے متحدہ عرب امارات کے تاجروں پر زوردیا ہے کہ پاکستان میں موجود بے پناہ مواقع سے استفادہ کریں، پاکستان 22 کروڑ سے زائد آبادی کی مارکیٹ ہے جہاں توانائی، انفراسٹرکچر، ای کامرس، زرعی صنعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے ان کے منتظر ہیں۔خلیج ٹائمز کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 22۔2021 کے دوران 25.40 فیصد اضافہ کے ساتھ 10 ارب 60 کروڑ ڈالر تھا تاہم دوطرفہ تجارت کی یہ سطح اب بھی دونوں ممالک کے تعلقات کی صحیح عکاس نہیں ہے، ہم اپنے موجودہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے اقتصادی تعلقات کو بہترین سیاسی تعلقات کے مساوی لے جانے کیلئے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں تلاش کر رہے ہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی انٹیلی جنس اور فنانشل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بہت زیادہ صلاحیت کے ساتھ تعاون کی گنجائش ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن کی بہبود کے حوالہ سے متحدہ عرب امارات کی حکومت اور اس کی قیادت کے اقدامات پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، متحدہ عرب امارات میں 17 لاکھ پاکستانی عزت و احترام کے ساتھ اپنا روزگار کما رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوستی کی بنیاد رکھی، ان کی خواہش تھی کہ پاکستان کا شمار سرکردہ، خوشحال اور ترقی یافتہ ممالک میں ہو، ہم ان کی فیاضی اور سخاوت کو تادیر یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعد ابوظہبی اور پاکستان کے درمیان اسلام آباد اور صوبہ سندھ کے شہر کراچی، بدین، شکارپور میں امدادی سامان کی ترسیل کیلئے ایک ہوائی پل قائم کیا گیا۔نومبر 2023ء میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس سی او پی 28 کی میزبانی میں متحدہ عرب امارات کی کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپنی موسمیاتی سفارتکاری کے حصہ کے طور پر پاکستان عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی پر مباحثے، مذاکرے اور عمل میں تعمیری تعاون جاری رکھے ۔

Leave feedback about this