ؐخطرے کی گھنٹی:2023 عالمی معیشت کے لیے بہت سخت ہوگا، آئی ایم ایف سربراہ کا انتباہ

ؐخطرے کی گھنٹی:2023 عالمی معیشت کے لیے بہت سخت ہوگا، آئی ایم ایف سربراہ کا انتباہ
یوکرین جنگ اور کورونا وباء کے اثرات عالمی معیشت پر مرتب ہوں گے،امریکہ ، چین اور یورپ سست روی کا شکار رہینگے
نئے سال میں دنیا کا ایک تہائی حصہ معاشی طور پر متاثر ہو گا،ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹیانا جورجیاکی امریکی میڈیا سے گفتگو
لندن( صحافی ۔ پی کے نیوز )بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم یف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے سال 2023کو عالمی معیشتوں کیلیے مشکل سال قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ نئے سال میں عالمی معیشت کا ایک تہائی حصہ کساد بازاری کا شکار ہو سکتا ہے ۔امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ نیا سال 2023ء زیادہ ترعالمی معیشتوں کے لیے مشکل سال ہو گا۔ نیا سال زیادہ مشکل ثابت ہونے والا ہے کیوں کہ ترقی کے تینوں بڑے مراکز بیک وقت اقتصادی سست روی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے سال میں عالمی معیشت کا ایک تہائی حصہ کساد بازاری کا شکار ہو سکتا ہے، یہاں تک کہ وہ ممالک جو کساد بازاری کا شکار نہیں ہیں، وہ بھی اس کے اثرات محسوس کریں گے۔آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ عالمی شرحِ نمو کے اہم ممالک، امریکا، یورپ اور چین کو کمزور اقتصادی سرگرمیوں کا سامنا رہا ہے۔انہوں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین کو 2023ء میں مشکل آغاز کا سامنا کرنا پڑے گا۔کرسٹالینا جارجیوا نے مزید کہا ہے کہ ٓائندہ 2 ماہ چین کے لیے مشکل ہوں گے جس کے چینی معیشت، علاقائی اور عالمی نمو پرمنفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں آئی ایم ایف نے 2023ء کی عالمی اقتصادی نمو کی پیش گوئی میں کمی کا اعلان کیا تھا۔

Leave feedback about this

  • Rating