مونس الٰہی نے چوہدری شجاعت کا سوفٹ وئیر اپ ڈیٹ ہونے کا انتہائی نا مناسب بیان دیا، شافع حسین

مونس الٰہی نے چوہدری شجاعت کا سوفٹ وئیر اپ ڈیٹ ہونے کا انتہائی نا مناسب بیان دیا، شافع حسین
لاہور (صحافی ۔ پی کے نیوز) مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری شافع حسین نے کہا ہے کہ اگر (ن) لیگ والے اتنے ہی برے اور ناقابل اعتبار تھے تو چند ماہ پہلے پرویز الٰہی نے شجاعت حسین کو (ن) لیگ کی طرف سے و زیر اعلیٰ کیلئے منانے کا کیوں کہا ، دعائے خیر ہونے کے بعد پرویز الٰہی یہ کہہ کر نکلے کہ میںعمران خان کو بنی گالہ میں ٹال کر واپس آرہا ہوں ، مونس الٰہی نے چوہدری شجاعت کا سوفٹ وئیر اپ ڈیٹ ہونے کا انتہائی نا مناسب بیان دیا ، سوفٹ وئیر تو ان کا اپ گریڈ ہوا اور بقول ان کے فون کال آئی اور یہ دعائے خیر کے باوجود عمران خان کی طرف چلے گئے ۔ نجی ٹی وی کو انٹر ویو میں چوہدری شافع حسین نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے اراکین پنجاب اسمبلی سے بات چیت چل رہی ہے ،دو تین آپشن پر بھی کام ہو رہا ہے اور وقت آنے پر پتہ چل جائے گا اور دیکھتے ہیں آگے کیا صورتحال بنتی ہے ، جماعت سے نکالنے کا آپشن بھی موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ اختلافات ہونے کے باوجود شجاعت حسین نے کوشش کی کہ خاندان کے اختلافات ختم ہو جائیںلیکن دوسری طرف سے لگ نہیں رہا کہ وہ اس طرف آنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پرویز الٰہی نے خود ہی شجاعت حسین کو کہا کہ آپ پی ڈی ایم ،مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو میری وزارت اعلیٰ کے لئے منائیں ۔جب شجاعت حسین نے کوشش کر کے سب کو منا لیا تو یہ آخری وقت میں بنی گالہ چلے گے ۔ یہ کہتے ہیں جنرل باجوہ نے فون کر کے کہا کہ بتائیں کب کہا، کیا اسلام آباد سے بنی گالا جاتے ہوئے کہا ، کیا راستے میں کوئی ایسے فون پر کہہ سکتا ہے ۔اگر انہوںنے فیصلہ کر لیا تھا تو دعائے خیر نہ کرتے اوربتا دیتے کہ ہمارا فیصلہ ہو گیا ہمیں فون آیا ہے ۔ شجاعت حسین پارٹی کے صدر ہیںان کو تو نہیں بتایا کہ باجوصاحب کی کال آئی تھی ۔چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ میں عمران خان کو ٹال کے آرہا ہوں اور سب انتظار کر رہے تھے کہ ٹال کر واپس آرہے ہیںلیکن ان کے ساتھ بیٹھ گئے۔ انہوں نے کہاکہ مونس الٰہی نے انتہائی غیر مناسب بات کی میرے والد صاحب کا سوفٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوگیا ہے ۔یہ تو مانتے ہیں ہم نے سیاست چوہدری شجاعت سے سیکھی ،اس طرح کی الفاظ استعمال نہیں کرنا چاہیے ، سوفٹ وئیر تو ان کا اپ گریڈ ہوا کال آ گئی تو دوسری طرف چلے گئے ۔ ان کے کہنے پر چوہدری شجاعت حسین نے سٹینڈ لیا کہ پرویز الٰہی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے وزیر اعلیٰ ہوں گے ۔ایسا لگتاہے کہ چوہدری شجاعت کو خاندان کے اندر سے دھوکہ دیا گیا ۔ نواز شریف بھی مان گئے تھے اور سب کو اتنی مشکل سے منایا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے حوالے سے جوڈالر والی بات کی گئی اس میں کوئی سچائی نہیں۔ کچھ ماہ بعد جب پوچھا گیا تو انہوںنے کہا کہ کسی نے کہا کہ تو میں نے بات کرد ی ، ایسی بات تو ہمارے مخالفوں نے کبھی نہیں کی جوخاندان کے اندر سے کر دی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ کامل علی آغامنافق اور گھٹیا انسان نکلا ہے، یہ ساری عمر شجاعت حسین کام لیتا رہا ، جماعت میں اس کو سینیٹر بنانے کی مخالف تھی لیکن چوہدری شجاعت نے کہا کہ اس کو سینیٹر بنانے ہے ، اس کو ساری زندگی عزت دی لیکن کچھ لوگ ہوتے ہیں جن کو عزت راس نہیں آتی ان میں کامل علی آغا بھی ایک ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ سیاست میں سب ایک خاندان ہو کر اکٹھے ہو چلیں تو مضبوط ہوتے ہیں اگر اس میں کوئی فرد یہ سمجھ بیٹھے کہ وہ بہت زیادہ سپرئیر ہے وہ اکیلے بھی چل سکتا ہے تو خاندان میں تفریق آجاتی ہے ۔ مونس الٰہی اپنی سیاست کر نا چاہتے ہیں ، ہمیں تو دوبارہ ملنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کہ (ن) لیگ پر اعتبار نہ کرنے والی بات کئی سال پرانے واقعات کی وجہ سے ہے ، میں سوال کرتا ہوں اگر ایسا تھا تو پھر کیوں کہا کہ (ن) لیگ سے بات کی جائے تاکہ پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ بن سکیں ، ہم نے (ن)لیگ کے پلیٹ فارم سے آنا ہے ، اس وقت تو مونس الٰہی بھی راضی تھی اگر وہ اتنے برے تھے تو پھر وزارت اعلیٰ کے لئے بات کیوں کی۔#/s#

Leave feedback about this

  • Rating