مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ برطانیہ میں پی ایم ایل این کی حکومت ہے اور نہ تحریک انصاف کی، برطانیہ آزاد جمہوری ملک ہے جہاں عوام کی حکمرانی ہے، وہ ملک یہ کہہ رہا ہے اس ملک کے اخبار نے معافی مانگی ہے، کسی کی معصومیت اور بے گناہی کا اس سے بڑا اور کیا ثبوت ہو؟ ڈیلی میل کی معافی  کے بعد عمران خان،  ان کی پارٹی اور شہزاد اکبر کو اپنا سر شرم سے جھکا لینا چاہیے،  یہ لوگ ملک سے باہر ملک کی بدنامی کا سبب بنے۔

سابق  وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جسٹس شوکت صدیقی اورجج ارشد ملک کیا کہہ گئے، خود ثاقب نثار کی آڈیو لیکس ہوئیں، یہ سب ہماری بے گناہی کے ثبوت ہیں، مریم نوازکےحق میں فیصلہ بھی عدم شواہدکی بنا پر آیا، عمران خان پر کرپشن کے الزامات نہیں بلکہ ثابت شدہ کرپشن ہے ، بچے،بچےکی زبان پرتوشہ خانہ چوری کے قصے ہیں، سرتاپاؤں کرپشن میں ملوث شخص ان پر الزامات لگارہا  ہے جنہیں برطانیہ کی عدالتوں اور  یہاں کی حکومتوں سے بے گناہی کے ثبوت ملے، پاکستانی قوم کو ان سب چیزوں کو غور سے سمجھنا چاہیے۔

نوازشریف  نے مزید کہا کہ ہم پرتو مفت میں ہی کیس بنتے رہے اور مفت میں جلاوطن کیاگیا، مجھ پر تو ہائی جیکنگ کا کیس بھی بنایا گیا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے  پر مجھے نااہل کیا گیا۔

ان کا  کہنا تھا کہ پاکستان کا آج یہ حال کردیا ہے کہ غریب اپنے بچوں کا پیٹ تک نہیں پال سکتا،2017  میں پاکستان تیزی سے بلندیوں کی طرف جارہا تھا، اس وقت اشیاء خورونوش کی قیمتیں کیا تھیں،آٹا اور دال کی قیمتیں کیا تھیں،  بجلی کتنی سستی تھی بلکہ بجلی آ رہی تھی، ہم وہ ہیں جنہوں نے بجلی کی قلت کو پورا کیا، ہم وہ ہیں جنہوں نے پاکستان کی معیشت کو ترقی دی، ہر شعبے میں ہماری خدمات قوم کے سامنے ہیں، اب بھی کوئی نہ سمجھے تو پھر کیسے سمجھایا جائے۔

Leave feedback about this

  • Rating